افغانستان: طالبان کا 15 صوبوں پر بیک وقت حملہ ، کندوز میں 70 افراد ہلاک و زخمی

850

افغانستان میں طالبان نے امریکہ کے ساتھ چند روز بعد دوحہ میں مذاکرات  سے قبل متعدد صوبوں میں محدود پیمانے کے حملے کئے  اور  شمالی شہر کندوز میں سیکیورٹی فورسز پر نیا حملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں ستر سے زیادہ افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے ہیں۔

 دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق افغانستان کے مختلف علاقوں میں طالبان نے گذشتہ چند ہفتے سے سیکیورٹی فورسز کے خلاف اپنے موسم بہار کے حملے شروع کررکھے ہیں۔ان حملوں کے بعد امریکا اور طالبان کے درمیان کوئی امن سمجھوتا فوری طور پر ممکن نظر نہیں آرہا ہے۔ امریکا کے خصوصی ایلچی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے طالبان کو ان حملوں پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کی تحریک امن عمل اور بحران کے پُرامن حل کے لیے پُرعزم ہے لیکن انھوں نے افغان اور بین الاقوامی فورسز کو اپنی جنگی کارروائیوں کا مورد الزام ٹھہرایا ہے اور کہا ہے کہ ہم فوجی کارروائیوں پر خاموش نہیں رہ سکتے ۔

کابل میں سیکیورٹی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ طالبان نے ہفتے کے روز پندرہ صوبوں میں بیک وقت حملے کیے ہیں لیکن یہ محدود نوعیت کیے تھے اور ان میں زیادہ تر کو پسپا کردیا گیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ افغان سکیورٹی فورسز ملک بھر میں ہائی الرٹ اور حملہ آوروں کا سامنا کرنے کے تیارتھیں۔ طالبان نے یہ حملے اپنی موجودگی ظاہر کرنےکے لیے کیے تھے۔

کندوز کو تزویراتی لحاظ سے اہم شہر سمجھا جاتا ہے۔ طالبان نے 2015ء میں بھی مختصر وقت کے لیے اس شہر پر قبضہ کر لیا تھا ۔انھوں نے ہفتے کو علی الصباح مختلف اطراف سے اس شہر پر حملہ کیا تھا۔ صوبائی گورنر کے ترجمان انعام الدین رحیمی نے کہا ہے کہ لڑائی میں دسیوں افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے ہیں۔ محکمہ صحت کے ایک عہدے دار نے بتایا ہے کہ شہر کے مرکزی اسپتال میں ستر سے زیادہ لاشوں اور زخمیوں کو منتقل کیا گیا ہے۔

طالبان نے شمالی صوبوں بغلان ، تخار ، بدخشاں ، فاریاب ، سرِ پُل اور بلخ میں بھی حملے کیے ہیں لیکن ان صوبوں میں افغان سکیورٹی فورسز کی کوئی زیادہ ہلاکتوں کی اطلاع نہیں ہے۔ مغربی صوبے غور میں طالبان کے ایک حملے میں افغان سکیورٹی فورسز کے سات اہلکار ہلاک ہوگئے ہیں۔اس صوبے میں طالبان اور افغان سکیورٹی فورسز کے درمیان کوئی ایک گھنٹے تک جھڑپ جاری رہی تھی۔

ادھر افغانستان کے جنوبی صوبے ہلمند میں کےتین اضلا ع نادِ علی ، گریشک اور سنگین میں بھی طالبان نے حملے کیے ہیں۔ صوبائی گورنر کے ترجمان عمر ژواک نے کہا ہے کہ افغان فورسز نے ان حملوں کو پسپا کر دیا ہے اور جھڑپوں میں چار فوجی اور پندرہ طالبان جنگجو مارے گئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ موسمی حدّت میں اضافے کے ساتھ لڑائی میں بھی شدت آئے گی۔