جامعہ بلوچستان میں وائس چانسلر کی جانب سے میرٹ کے برخلاف تعیناتیوں،غیر آئینی اور غیر قانونی فیصلوں سے طلباء واساتذہ اور ملازمین کو باخبر رکھنے کیلئے 28 نقاطی پمفلٹ جامعہ بلوچستان میں تقسیم، گورنر بلوچستان ، ہائیر ایجوکیشن کمیشن صوبائی حکومت اور نیب کو بے ضابطگیوں کی تحقیقات کرانے کیلئے شوائد پیش کرنے کی پیشکش۔
دی بلوچستان پوسٹ کو موصول ہونے والی پریس رہلیز کے مطابق جامعہ بلوچستان میں اساتذہ کی نمائندہ تنظیم اے ایس اے اور سینڈیکیٹ ممبران کی جانب سے ایک پمفلٹ تقسیم کیا گیا ہے جس میں وائس چانسلر اور انتظامیہ کی جانب سے کئے گئے غیر قانونی غیر آئینی اقدامات پر مبنی28 نقاطی حقائق نامہ کا نام دیا گیا ہے۔
پمفلٹ میں وی سی کے غیر قانونی طور پر ایچ ای سی کے قوانین کے خلاف ہاؤس ریکوزیشن کے مد میں لاکھوں روپے بٹورنے اپنے بیٹے کو بطور گریڈ 19 میں بھرتی کرنے کا نقطہ نمایاں ہے۔
پمفلٹ میں جامعہ بلوچستان میں سینڈیکٹ جیسے اہم ادارے کے فیصلوں کو بدلنے کا بھی ذکر ہے پمفلٹ میں جامعہ بلوچستان میں اپنوں کو نواز کیمپس کمیٹی کا چیئرمین کیلئے مختلف شعبوں میں ایک ہی شخص کو کئی کئی عہدؤں پر عارضی طور پر تعینات کرنے پر تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔
اے ایس اے اور سنڈیکٹ ممبران نے پمفلٹ کے ذریعے ایچ ای سی حکومت بلوچستان ، گورنر ہاؤس نیب سے مطالبہ کیا ہے کہ بلوچستان کے اس نامور علمی ادارے کو بچانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔