بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے تمام زونوں کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ شہدائے مرگاپ کی یاد میں ریفرنس اور یاد گاری پروگراموں کا انعقاد کریں۔ شہدائے مرگاپ شہید چیئرمین غلام محمدبلوچ،شہید لالا منیربلوچ اورشہید شیر محمدبلوچ کی شہادت کے دس سال مکمل ہونے پر اپنے رہنماؤں کو خراج عقیدت پیش کریں۔ ان عظیم رہنماؤں کی تعلیمات کا احاطہ کریں اور کارکن بلوچ قومی آزادی کے حصول کے لئے تجدید عہد اورپاکستانی مظالم کے خلاف جدوجہد کے نئے تقاضوں کے لئے آگاہی پروگرام تشکیل دیں۔
ترجمان نے کہا واجہ غلام محمد بلوچ، لالا منیر بلوچ اور شیر محمد بلوچ کی شہادت نے بلوچ قومی تحریک کو ایک نئی جہت بخشی اور مرگاپ کے مقام کو جاودانی حاصل ہوگیا۔ اور پاکستان کے وہ تمام عزائم خاک میں مل گئے کہ ان عظیم ہستیوں کو شہید کرکے وہ بلوچ قوم کے حوصلوں کو پست کردیں گے لیکن چشمِ فلک نے مشاہدہ کیا کہ ان شہادتوں سے قومی تحریک آزادی کو توانائی اورعوامی جذبوں کو جو بلندی حاصل ہوگئی وہ دشمن کے تصور میں بھی نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ تین اپریل کو پاکستانی فورسز نے واجہ غلام محمد کو ساتھیوں سمیت ان کے وکیل کچکول علی ایڈوکیٹ کے دفتر سے چشم دید گواہوں کے موجودگی میں حراست میں لیا اور دوران حراست انسانیت سوزاذیت رسانی سے انہیں شہید کیا گیااور نو اپریل کوہمارے عظیم رہنماؤں کے مقدس نعش تربت کے قریب مرگاپ سے برآمد ہوئیں یہیں سے پاکستان کی جانب سے ’’مارو اور پھینکو‘‘ پالیسی کا باقاعدہ آغاز ہوا ہزاروں بلوچ فرزند اس بربریت و حیوانیت کا نشانہ بن چکے ہیں اوریہ فرعونیت آج بھی جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین غلام محمد دھرتی ماتا کے سچے عاشق اور قائدانقلاب و آزادی تھے ۔ نواپریل کو ہم چیئرمین غلام محمد اوران کے عظیم ساتھیوں کو یاد کریں گے ،ان کی تعلیمات بلوچ عوام تک پہنچانے کی کوشش جاری رکھیں گے۔ ہرکارکن کا فریضہ ہے کہ وہ چیئرمین شہید کی تعلیمات سے فیض حال کرے اور ان پر عمل پیراہو کر ان کے نقش قدم پر چلنے کو اپنی زندگی کو بنیادی مقصد بنالے ۔
ترجمان نے کہا کہ چیئرمین غلام محمد کے دسویں برسی کے موقع پر زرمبش پبلی کیشن کی جانب سے ان کی سوانح عمری ’’سوانح حیات قائدِ انقلاب شہید چیئر مین غلام محمد بلوچ (حالات زندگی اور سیاسی بصیرت کا ایک طائرانہ جائزہ) شائع کیا جائے گا۔ نو اپریل کو سوشل میڈیا میں#MartyrsOfMurgaap کاہیش ٹیگ استعمال کرکے اپنے عظیم رہنماؤ ں کو خراج عقیدت پیش کریں گے۔