کوئٹہ :لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 3515 دن مکمل

112

لاپتہ افراد پر بنائے گئے کمیشن کا کچھ فائدہ نہیں ہوا ہے – ماما قدیر بلوچ

کوئٹہ لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 3515 دن مکمل ہوگئے ہیں – مختلف سیاسی سماجی جماعتوں کے کارکنوں نے کیمپ کا دورہ کرکے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔

دورے پر آئے وفد سے ماما قدیر بلوچ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا بلوچستان میں جو حقوق کا مطالبہ کرتے ہیں انہیں اغواہ اور قتل کے ذریعے دہشت زدہ کیا جاتا ہے۔ یہاں جبر میں اضافہ ہوا ہے لیکن تعجب کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ اسلام آباد اور کوئٹہ میں بیٹھے حکمران اس بات کو سمجھنے میں ناکام ہیں کہ اتنا زیادہ معصوموں کی خون بہانے کے بعد اب بلوچ حق بجانب طور پر سرکش ہوچکی ہے اور مفاہمت کے جو شرائط پاکستانی ریاست کے ذہن میں ہے تقریباً ناممکن ہوچکی ہے۔

انکا کہنا تھا کہ الفاظ بلوچ کے اصل زخموں کے لئے ہم مرہم کا کام نہیں کرسکتے جو بلوچ عوام کو ان کے خلاف بڑی تعداد میں فوجی آپریشنوں اور فعال امتیازی سلوک سے لگی ہیں، جو مظالم بلوچ قوم پر قومی مفاد کے نام پر ڈھائی جارہی ہے ان سلگتے ہوئے احساسات پر بار بار دہرائی جانے والی کھوکھلی بات چیت کی پیشکش کا کوئی اعتبار نہیں ہوگا اور نا ہی لاپتہ افراد پر کمیشن کا کچھ فائدہ ہوا ہے بلکہ کمیشن نے بلوچوں کو نقصان دیا ہے، مطالبات کے شکایات پر عدم توجہی ہی نے بلوچ قوم کو عملی طور پر نا انصافیوں کی مخالفت کرنے اور تمام دستیاب ذرائع استعمال میں لاتے ہوئے ان کی تلافی کرنے پر مجبور کیا ہے۔