گوگل پر ٹوائلٹ پیپر سرچ کرنے پر پاکستان کا جھنڈا نظر آنے لگا

390

ماہرین کے مطابق اس عمل کو گوگل بامبنگ یا گوگل واشنگ کہتے ہیں

دی بلوچستان پوسٹ سوشل میڈیا مانیٹرنگ ڈیسک رپورٹ کے مطابق خیال کیا جا رہا ہے کہ پلوامہ حملے کے بعد عسکری محاذ پہ جواب دینے کا انتظار کرنے کے بجائے ہندوستانی عوام دوسرے طریقے آزما رہے ہیں ، جن میں سے اب تک ‘میم وار’ یعنی مختلف تصاویر کے زریعے پاکستانی حکام یا پاکستان فوج پر طنز کا نشانہ بنانا شامل تھا مگر اب سائبر سپیس پر موجود ہندوستانی عوام جدید طرز کے نفسیاتی حملے آزما رہے ہیں ، جن میں سے ایک ‘گوگل بامبنگ یا گوگل واشنگ’ ہے۔

گوگل بامبنگ کے حوالے سے دی بلوچستان پوسٹ نے اپنے آئی ٹی ماہرین سے دریافت کیا تو انکا کہنا تھا،” گوگل بامبنگ ایک ایسا عمل ہے جہاں ایک مخصوص لفظ یا جملے کو کسی شخص کی تصویر سے جوڑ کر اسکی رینکنگ مختلف ویب سائٹس کے زریعے بلند کی جاتی ہے حتی کہ اس لفظ کو جب جب گوگل پر سرچ کیا جائے تو اس سے لنک کیئے ہوئے شخص کی تصویر آجاتی ہے”۔

انکا مزید کہنا تھا، ” ٹوائلٹ پیپر لکھنے پر پاکستان کے جھنڈے کا آنا اتفاق بھی ہوسکتا ہے اور ایک باقائدہ مہم کا حصہ بھی، اس سے قبل ہم نے دیکھا ہے کہ ‘ایڈیٹ’ لکھنے پر ڈونلڈ ٹرمپ کی تصویر آجاتی تھی اور ‘بیگر’ یعنی “بھیک مانگنے والا ” لکھنے پر پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کی”۔

اس حوالے سے دیگر ماہرین رائے رکھتے ہیں کہ یہ سائیبر اسپیس میں جدید نفسیاتی جنگ کا حصہ ہے جہاں پورے قوم کو گھر بیٹھے بیٹھے ایک نفسیاتی کوفت میں مبتلا کیا جاسکتا ہے اور اس معاملے میں گوگل مالکان بھی بے بس نظر آتے ہیں۔

خیال رہے انٹرنیٹ پر پاکستانی اور ہندوستانی صارفین کے درمیان سائبر جنگ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں ایک خود کش دھماکے کے بعد شروع ہوا جس میں چالیس ہندوستانی نیم فوجی ہلاک ہوئے تھے۔

اسکے علاوہ ہندوستانی ہیکرز کی جانب سے آج پاکستان کے پچاس سے زائد ویب سائٹس ہیک کیئے جانے کا دعوی بھی کیا گیا ہے جن میں سندھ حکومت کی جنگلات کی ویب سائٹ بھی شامل ہے۔