بلوچستان حکومت کا مکمل طور انحصار ریموٹ کے اشاروں پر ہے – نیشنل پارٹی

158

بلوچستان میں جس طرع نئی نویلی جماعت بنائی گئی تاریخ میں آمروں کو پیچھے چھوڑا گیااور اس نومولود باپ کو انتخابات میں کامیاب کرانے کے لئے جس انداز سے دھاندلی کی گئی اس کی مثال نہیں ملتی – نیشنل پارٹی

نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت سیاسی، سماجی اور اخلاقی اقدار سے نابلد ہے، جمہوریت کے استحکام اور جمہوری سیاست کیلئے جدوجہد کرنے والی جماعتوں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانا آمرانہ ذہن کی عکاس ہے ،بلوچستان میں عملی طور پر نہ حکومت اور نہ اپوزیشن ،مرحومہ عاصمہ جہانگیر جمہوریت ،آئین و قانون اور مظلوم کی موثر آواز تھی ،میڈیکل کے طالب علم ڈاکٹر یوسف پرکانی کی خودکشی کے پیچھے اساتذہ کے نفسیاتی ٹارچر کرنے کے الزامات کی تحقیقات کرکے اصل محرکات کو سامنے لانا ضروری ہے۔ان خیالات کا آظہار نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر میر عبدالخالق بلوچ، مرکزی سیکرٹری جنرل جان محمد بلیدی اور صوبائی جنرل سیکرٹری خیر بخش بلوچ نے صوبائی ورکنگ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں مرکزی سیکرٹری جنرل جان محمد بلیدی نے خصوصی طور پر جبکہ صوبائی عہدیداران ممبران ورکنگ کمیٹی ،ریجنل سیکرٹریز سمیت بی ایس او (پجار )کی قیادت نے شرکت کی ۔اجلاس میں ضلعی تنظیمی رپورٹس سابقہ فیصلوں کا جائزہ بلدیاتی انتخابات اور سیاسی صورتحال کے ایجنڈے پر بحث و مباحثہ ہوا۔

پارٹی قائدین نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کیلئے حلقہ بندیوں کے عمل میں شفافیت کو یقینی بنانا الیکشن کمیشن کی ذمے داری ہے تاکہ بلدیاتی انتخابات صاف اور شفاف ہو، ملک میں طاقت کی عنا نے جمہوریت کو پنپنے نہیں دیا ،طاقتور اسٹیبلشمنٹ نے روز اول سے غیر جمہوری عمل اور سازشوں کے ذریعے جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کی کوشش کی اور بتدریج آمریت نے ملک کو سیاسی معاشی اور سماجی انتشار کا شکار کر دیا ہے لیکن مخصوص مائنڈ سیٹ نے اپنی طاقت اور بالادستی کو باور کرانے سے باز نہیں آئی۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں جمہوریت کے فروغ کی جدوجہد کرنے والی جماعتوں کے خلاف عملاََ مارشل لاء نافذ کردیا گیا ہے اور تبدیلی سرکار سیاسی انتقام کے علاوہ کسی بھی اقدام سے قاصر ہے ۔ بلوچستان میں جس طرع نئی نویلی جماعت بنائی گئی تاریخ میں آمروں کو پیچھے چھوڑا گیااور اس نومولود باپ کو انتخابات میں کامیاب کرانے کے لئے جس انداز سے دھاندلی کی گئی اس کی مثال نہیں ملتی، بلوچستان حکومت کا مکمل طور انحصار ریموٹ کے اشاروں پر ہے بیوروکریسی کا راج ہے کسی قسم کا کوئی کام نہیں ہورہا ہے صرف اخبارات میں دعوے کئے جاتے ہیں۔ بلوچستان میں اپوزیشن بھی دہرے مائنڈ پر قائم ہے ۔

قائدین نے معروف قانون دان مرحومہ عاصمہ جہانگیر کی برسی کے موقع پر ان کی سیاسی اور قانونی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مرحومہ انتہائی بہادر اور جرأتمند رہنماء تھی جمہوریت قانون اور ظلم و جبر کے خلاف جدوجہد کسی بھی معاشرے کیلئے مشعل راہ ہے۔ اجلاس میں بولان میڈیکل کالج کے طالب علم ڈاکٹر یوسف پرکانی کی خودکشی کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا گیاکہ لائق اور قابل طالب علم کا اس طرع کا عمل کرنا معاشرے کیلئے لمحہ فکریہ ہے اساتذہ کی طرف سے نفسیاتی ٹارچر کے الزامات اساتذہ اور کالج کے ماحول کی نشاندہی کر رہی ہے۔اس لئے اسکی جامع تحقیقات ہونی چاہیے تاکہ اصل محرکات سامنے آنے چاہیے ۔