بلوچستان خشک سالی کی لپیٹ میں ہے- ڈاکٹر حئی بلوچ

184

 نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ سابق سینیٹر ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ نے کہاکہ وفاق بلوچستان سے نکلنے والی معدنیات پر قبضہ گیر ہونے کے باوجود بلوچستان کی عوام کو تعلیم صحت کی بنیادی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے ۔

تحصیل بھاگ میں سپریم کورٹ کے سوموٹو نوٹس لینے کے باوجود بلوچستان حکومت اور پی ڈی ایم اے کی خاموشی قابل مذمت ہے مال مویشی مر رہے لوگ نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوچکے ہیں بھوک غریب کا طوفان آیا سنبھالنا مشکل ہو جائے گا ڈیرہ مراد جمالی کے گزلز کالج کو قائم چودہ سال گزر گئے لیکن اب تک خواتین لیکچراز فراہم نہ کرنا علاقے کی بچیوں کے ساتھ ذیادتی ہے یہ کیسی تعلیمی ایمرجنسی کے دعوے ہیں ۔

ان خیالات کااظہار گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن نصیرآباد کے صدر مٹھا خان رند کو صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دینے کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاانہوں نے کہاکہ امیر ترین صوبے کی عوام کو وفاق اور نام نہاد حکمرانوں نے دو وقت کھانے کے نوالے کیلئے محتاج بنا دیا ہے عوام انسانی حقوق سلب کیئے گئے ہیں نیب بلوچستان دیگر تحقیقاتی ادار ے اقتدار میں رہنے والوں سے کیوں نہیں پوچھتے ہیں تحصیل بھاگ کو پینے کا پانی کیوں فراہم نہیں کیا گیا ہے ۔
حالانکہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے سوموٹو نوٹس لیا ہے اس کے باوجود وفاقی وصوبائی حکومت پی ڈی ایم اے کی کان پر جوں تک نہیں رینگی ہے علاقے میں غریب کسانوں چھوٹے زمینداوں کے مال مویشی مر رہے لوگ نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوچکے ہیں بھوک غریب کا طوفان آیا سنبھالنا مشکل ہو جائے گا اور کہاکہ اساتذہ کے انتخابات میں اثر انداز رہنے والوں نے گورنمنٹ گرلز کالج ڈیرہ مراد جمالی کو چودہ سال گزرنے کے باوجود خواتین لیکچراز تک فراہم نہیں کیئے ہیں ۔

بلوچ معاشرے میں بچیوں پرناخواندگی کے طوفان پڑ رہے ہیں اور کہاکہ بلوچستان خشک سالی قحط سالی کا شکار ہے کیسکو کے چیف ایگزیکٹو زرعی ٹیوب ویلوں کو قانونی طریقے سے بجلی فراہم کرنے کیلئے پالیسی واضح کریں بصورت دیگر کسان کاشتکار احتجاج کرنے پر مجبور ہو جائیں گے ۔