کوئٹہ میں ڈاکٹروں کی ہڑتال جاری، مریض مشکلات کا شکار

98

مغوی ڈاکٹر کے عدم بازیابی کیخلاف ڈاکٹروں کا ہڑتال جاری، عوام مشکلات کا شکار، سرکاری ڈیوٹی کرنے والے ڈاکٹروں پر نجی اسپتالوں اور کلینکس میں ڈیوٹی کرنے پر پابندی عائد

کوئٹہ سے اغواء کیے گئے نیورو سرجن ڈاکٹر ابراہیم خلیل کو 46 روز بعد بھی بازیاب نہ کروایا جا سکا، ڈاکٹر ایکشن کمیٹی کی سرکاری اسپتالوں میں ہڑتال جاری ہے جس سے مریضوں کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔

ڈاکٹر ابراہیم خلیل کو 13 دسمبر کو کوئٹہ کے علاقے شہباز ٹاؤن سے اغواء کیا گیا تھا لیکن تمام تر کوششوں کے باوجود ان کی بازیابی میں کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی۔ نیورو سرجن کی عدم بازیابی کے خلاف ڈاکٹڑ ایکشن کمیٹی کی ہڑتال بھی 43 ویں روز بھی جاری رہی جس کی وجہ سے علاج کے لئے اسپتال آنے والے مریضوں کی مشکلات بھی برقرار ہیں۔

علاج نہ ہونے کی وجہ سے مریض نجی اسپتالوں اور کلینکس میں علاج کروانے پر مجبور ہیں۔ غریب اور متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے مریض کہتے ہیں کہ مہنگا علاج کروانے کی سکت نہیں لہذا حکومت ڈاکٹروں کی ہڑتال کا نوٹس لے۔

ڈاکٹر ایکشن کمیٹی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ نیورو سرجن ابراہیم خلیل کی عدم بازیابی سے ان کے خدشات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، ڈاکٹر کمیونٹی عدم تحفظ کا شکار ہے اور ایسے ماحول میں کام کرنا ان کے لئے ممکن نہیں۔ ڈاکٹروں کے لئے نئے سیکورٹی منصوبے کے اجراء اور ڈاکٹر خلیل ابراہیم کی بازیابی تک ان کا احتجاج جاری رہے گا۔

ادھر حکومت نے سرکاری ڈیوٹی کرنے والے ڈاکٹروں پر دن کے اوقات میں نجی اسپتالوں اور کلینکس میں ڈیوٹی کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے اور واضح کیا ہے کہ احکامات کی خلاف ورزی کرنے والے ڈاکٹڑوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی-