مرکزی رہنماء جینئد بلوچ کی تاحال عدم بازیابی باعث تشویش ہے – بی ایس او

194

تعلیمی اداروں میں پرامن علمی فضاء کے قیام کیلئے نوجوانوں کو منظم کر کے طلباء حقوق کی جدوجہد جاری رکھیں گے – مرکزی ترجمان بی ایس او

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بی ایس او اپنے سیاسی پروگرام پر مضبوطی کے ساتھ فوکس اور قائم ہے، تنظیم پر ہونے والے شدید حملوں کے باوجود نوجوان اپنے پروگرام و اہداف سے روگردان نہیں ہوئے اور نا ہی تذبذب کا شکار ہو کر اپنے جمہوری سیاسی لائن سے بٹھکے، جو درست نظریات اور سیاسی پختگی کی غماز ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ مرکزی قائدین کہ جبری گمشدگی کے بعد ان کی بحفاظت رہائی تنظیم کی شفافیت و جمہوری اقدار کی پاسداری کو ثابت کرتا ہے اور ساتھ ہی تمام انسان دوست قوتوں کی بھرپور تعاون کی مرہون منت ہے البتہ تنظیم کے مرکزی رہنماء جیئند بلوچ کی تاحال عدم بازیابی باعث تشویش ہے اور ہم پرامید ہیں کہ جیئند بلوچ جلد باحفاظت بازیاب ہونگے کیونکہ وہ ایک پرامن طلباء تنظیم کے پرامن سیاسی جہدکار ہیں۔

مرکزی ترجمان نے مزید کہا کہ ہم عدم تشدد کے جمہوری اقدار کے پیروکار ہیں اور طلبہ کے جمہوری حقوق کے پاسبان ہیں اور آئینی ڈسپلن کے اندر سیاسی حقوق کی جدوجہد کر رہے ہیں۔ تنظیم پر ہونے والے حملوں سے ہمارے حوصلے کسی صورت پست نہیں ہوئے اور نہ ہی اپنے جمہوری حقوق کی جہد سے ایک انچ پیچھے ہٹے ہیں۔ تعلیمی اداروں میں پرامن علمی فضاء کے قیام کیلئے نوجوانوں کو منظم کر کے طلباء حقوق کی جدوجہد جاری رکھیں گے اور چیئرمین ظریف رند کی قیادت میں تنظیم مزید فعال و منظم ہو کر طلبہ کی حقیقی طاقت بنے گی۔