کوئٹہ: کوئلہ کان حادثے میں 3کانکن جانبحق

264

کوئلہ کان کے بیٹھ جانے سے 3کانکن جانبحق، لاشیں آبائی علاقوں کو بھیج دی گئیں۔

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے علاقے چمالنگ میں کوئلہ کان بیٹھ جانے سے تین کانکن جانبحق ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق چمالنگ میں واقع اکرام بورڈ میں کوئلہ کان کے بیٹھ جانے سے تین مزدور جانبحق ہو گئے، امدادی کاروائیوں کے بعدلاشوں کو نکال کر ورثاء کے حوالے کر دیاگیا جبکہ مزید کا روائی کی جا رہی ہے ۔

یاد رہے دو روز قبل بھی چمالنگ میں چار فٹی کے مقامی کوئلہ کان میں زہریلی گیس بھرجانے سے دھماکہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں ایک کانکن جاں بحق جبکہ 4 بے ہوش ہوگئے تھے۔

بلوچستان کے کوئلہ کانوں میں مزدورں کی حفاظت کا کوئی انتظام نہیں ہے اور اس سے پہلے بھی کانوں میں زہریلی گیس بھرنے اور دھماکوں کی وجہ سے بہت سے کانکن جانبحق اور زخمی ہوچکے ہیں۔

بلوچستان میں زیرِ زمین کان کنی زیادہ ترپلر اینڈ روم طریقے سے کی جاتی ہے، جو کہ کان کنی کا سب سے خطرناک طریقہ ہے اور دنیا بھر میں اس طریقے کا استعمال بند کردیا گیا ہے۔

محکمہ معدنیات کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق رواں سال کے پہلے آٹھ ماہ کے دوران پیش آئے 16 حادثات میں 59 کان کن جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ 2010 سے رواں سال اگست تک صوبے کی کوئلہ کانوں میں ہونے والے 221 حادثات میں 422 کان کن جانبحق ہوئے اور ان واقعات میں 52 کان کن زخمی بھی ہوئے۔

محکمہ معدنیات کی جانب سے تفصیلی رپورٹ بلوچستان اسمبلی میں پیش کیا گیا تھا۔