لاپتہ افراد کی بازیابی : احتجاجی کیمپ وزیراعلی ہاوس کے قریب منتقل

118

ہماری آواز نہیں سنی جارہی، اب ہر روز وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے بیٹھے رہینگے – اہلخانہ لاپتہ افراد

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچستان سے جبری طور پر لاپتہ ہونے والے افراد کی بازیابی کیلئے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز اور بلوچ ہیومن رائیٹس آرگنائزیشن کی جانب سے قائم بھوک ہڑتالی کیمپ کو وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ کے سامنے منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق 50 روز سے کوئٹہ پریس کلب سامنے علامتی بھوک ہڑتال پر بیٹھے لاپتہ افراد کے لواحقین نے لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے بھوک ہڑتالی کیمپ کو وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ کے سامنے منتقل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

لاپتہ افراد کے لواحقین کے مطابق 50 روزہ احتجاج میں کسی نے بھی ہماری آواز نہیں سنی اور نا ہی کوئی حکومتی نمائندہ ہم سے ملنے آیا۔

لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے جدوجہد کرنے والی تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز اور بلوچ ہیومن رائیٹس آرگنائزیشن کی قیادت میں لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے بھوک ہڑتالی کیمپ کو کوئٹہ پریس کلب سے جی پی او چوک نزد وزیر اعلیٰ ہاوس منتقل کرنے کا اعلان لاپتہ افراد کے لواحقین کی جانب سے کیا گیا ہے۔

یاد رہے بلوچستان سے لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے 10 سال سے طویل بھوک ہڑتالی کیمپ ماما قدیر بلوچ کی قیادت میں جاری ہے اور گزشتہ 50 روز سے لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے احتجاج میں وسعت دیکھنے میں آئی ہے۔