بلوچ ریپبلکن پارٹی سوئز چیپٹر کے صدر شیرباز بگٹی نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ بلوچستان میں قابص ریاست پاکستان کی جانب فوجی آپریشن، جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل اور انسانی حقوق کے خلاف ورزیوں کے خلاف 19 ستمبر کو جنیوا میں اقوام متحدہ کی دفتر کے سامنے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا جائیگا، جو مقامی وقت کے مطابق 3 بجے سے 4 بجے تک جاری رہے گا۔ جبکہ20 ستمبر کوسوئزرلنڈ کے شہر جنیوا میں ایک احتجاجی ریلی نکالی جائیگی، جو شہر کے مرکز سے ہوتے ہوئے اقوام متحدہ کے دفترکے سامنے اختتام پذیرہوگا۔
شیر باز بگٹی نےکہا کہ پاکستان بلوچستان میں طویل عرصے سے انسانی حقوق کی پامالیاں جاری رکھی ہوئی ہیں اب سی پیک کوکامیاب بنانے اور چائنا کو خوش کرنے کے لئے بلوچ نسل کشی کی جارحانہ پالیسیاں تیز کردی ہیں جو جنگی جہازوں اور ہیلی کاپٹروں سے بے گناہ معصوم لوگوں کے گھروں کو تباہ کرکے بلوچوں کابے دردی سے قتل کیا جارہا ہے۔
شیرباز بگٹی نے مزید کہا کہ ریاستی فورسز اور ایجنسیاں بلوچ نوجوانوں کوگرفتار و لاپتہ کرنے کے بعد انہیں عقوبت خانوں میں غیر انسانی اور وحشیانہ تشدد کا نشانہ بناکر شہید کر تےہیں اوران کی گولیوں سے چھلنی مسخ شدہ لاشیں ویرانوں میں پھینک کر انسانی حقوق کی دھجیاں اڑاتے ہوئے قوام متحدہ سمیت عالمی اداروں کے وجود پر انکی جبر خود سوال اٹھاتی ہے مگر عالمی برادری ریاستی جبر کے سامنےبے بسی کا کردار ادا کررہی ہے جو باعث تشویش ہے۔