خضدار سے تعلق رکھنے والے سیاسی و سماجی رہنما شمس بلوچ 8 سال گزرنے کے باوجود بازیاب نہ ہوسکے۔
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق بلوچستان کے ضلع خضدار سے تعلق رکھنے والے سیاسی و سماجی رہنماء شمس بلوچ آٹھ سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود تاحال بازیاب نہیں ہوسکے ہے۔
شمس بلوچ کے لواحقین کے مطابق انہیں یکم جولائی 2010 کو بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں میاں غنڈی ایف سی چیک پوسٹ سے ایمبولینس سے اُتار کر اغوا کیا گیا، شمس بلوچ اپنے بیمار والدہ کو علاج کے لئے کوئٹہ لے جارہا تھا کہ اُن کو اُن کی والدہ اور اہلخانہ کے سامنے خفیہ اداروں اور ایف سی کے اہلکاروں انہیں شدید تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے اغواء کرکے لے گئے۔
واضح رہے شمس بلوچ ضلع خضدار میں ایک معروف سیاسی، سماجی اور قبائلی شخصیت کے طور پر پہچانے جاتے تھے۔ وہ تحصیل خضدار کے تحصیل ناظم رہ چکے ہے جبکہ سماجی کاموں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے۔ اُن کے جبری گمشدگی سے خضدار کے غریب عوام ایک سماجی رہنماء اور ہمدرد سے محروم ہوگئے۔
شمس بلوچ کے لواحقین نے انسانی حقوق کے تنظمیوں، سیاسی، سماجی اور قبائلی رہنماؤں سے اپیل کی ہے کہ وہ جبری طور پر لاپتہ شمس بلوچ کے بازیابی کے لئے کردار ادا کریں۔