نصیر آباد میں مغوی تاجر کے قتل کے خلاف دوسرے روز ہڑتال، تعلیمی ادارے بھی بند
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے ضلع نصیر آباد کے علاقے ڈیرہ مراد جمالی میں معروف مغوی تاجر کے قتل کے خلاف دوسرے بھی شٹر ڈاون ہڑتال رہی جبکہ تعلیمی ادارے بھی مکمل بند کردیئے گئے۔
تفصیلات کے مطابق ڈیرہ مراد جمالی شہر میں آج دوسرے روز بھی معروف تاجر مغوی محمد نواز مینگل کی بے رحمانہ قتل کے خلاف انجمن تاجران اور شہری ایکشن کمیٹی کی کال پر مکمل شٹرڈاوں ہڑتال رہی جس کے باعث تمام چھوٹے بڑے کاروباری مراکز بند رہے جبکہ آل پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن کی کال پر محمد نواز مینگل کے قتل کے واقعے کے خلاف ضلع بھر کے تمام نجی تعیلمی ادارے بھی بند کردیئے گئے ہیں۔
واضح رہے چھ روز قبل ڈیرہ مراد جمالی سے اغواء ہونے والے مشہور تاجر محمد نواز مینگل کی لاش گذشتہ روز ضلع مستونگ کے علاقے کھڈکوچہ سے برآمد ہوئی تھی۔ تاجر محمد نواز کو نامعلوم مسلح افراد نے چھ روز قبل اغواء کیا تھا، جسے گذشتہ روز قتل کرکے اس کی لاش کو پھینک دیا گیا تھا۔
دریں اثنا بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں محمد نواز مینگل کے بہیمانہ قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ واقعہ انتہائی دلخراش اور انتظامیہ کی ناکامی ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہوگی۔ صوبائی حکومت عوام کے جان ومال کے تحفظ میں ناکام دکھائی دے رہی ہے۔
بی این پی کی جانب سے حکومت اور انتظامیہ کے خلاف احتجاجی شیڈول کا اعلان کیا گیا ہے جس کے مطابق 16 تاریخ سے سلسلہ وار بلوچستان بھر میں پریس کلبوں کے سامنے احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے۔