بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ مکا لہرانے والے ڈکٹیٹرپرویز مشرف کی روتی ویڈیو ماورائے آئین واقعات میں ملوث افراد کے لیے سبق آموز ہے۔
لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے اٹھنے والی آوازیں ایوان اقتدارمیں بیٹھے افراد کو ناگوار گزررہی ہیں جبر کے اندھیروں میں اپنی زندگیاں گزارنے والوں کا اپنے پیاروں کی بازیابی کیلئے احتجاج ملک میں آئین و قانون کی بالادستی پر یقین رکھنے والوں کے لیے سوالیہ نشان ہے ۔
اپنے جاری مذمتی بیان میں نوابزادہ لشکری رئیسانی نے کہا ہے کہ ریڈ زون میں لاپتہ افراد کی فریاد سننے کیلئے پانچ منٹ اپنی نجی مصروفیات سے نہ نکل پانے والے حکمرانوں کو اسٹیبلشمنٹ نے بلوچ عوام پر جاری مظالم ساحل وسائل کی دسترس معدنیات کی لوٹ کھسوٹ کے سلسلے کو برقرار رکھنے کیلئے اقتدار سپرد کیاہے۔ ایسے حکمرانوں سے مطالبہ کرنابے سود ہے جنہیں عوام نہیں بالادست طبقہ کی حمایت حاصل ہو۔
اسٹیبلشمنٹ کی اجازت کے بغیر حکومت کچھ نہیں کرسکتی ۔ نوابزادہ لشکری رئیسانی نے کہا کہ بلوچستان میں آباد تمام اقوام کو جبر کے اندھیروں کے خاتمے تک اپنے حقوق کی مشترکہ جنگ لڑنا ہوگی ۔
نوابزادہ لشکری رئیسانی نے کہا کہ بلوچستان سے بڑی تعداد میں لوگ لاپتہ ہیں جن میں سے پانچ ہزار لاپتہ افراد کے ناموں کی فہرست حکمران جماعت کے پاس ہے لاپتہ افراد کے ورثاء کو بتایا جائے کہ آیا انکے پیارے زندہ ہیں یا نہیں اگر زندہ ہیں تو انہیں ان کے اہلخانہ سے ملایا جائے اگر ان کو نقصان پہنچایا گیا ہے تو ان کی لاشیں ان کے ورثاء کے حوالے کردی جائیں تاکہ آئندہ ہماری مائیں ، بہنیں سڑکوں پر اپنے پیاروں کی بازیابی کیلئے زندہ لوگوں سے سوال نہیں کریں ۔
نوابزادہ لشکری رئیسانی نے گزشتہ روز کراچی پر یس کلب میں داخل ہونے والے درجن بھر افراد کی جانب سے صحافیوں کو حراساں کرنے کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں آزادی اظہار رائے پر پابندی عائد کرکے ریاست کو چلایا جارہا ہے تاکہ میڈیا کو کنٹرول کرکے ملک میں حقیقی جمہوریت اور آئین کی بالادستی پر یقین رکھنے والی سیاسی جماعتوں کی زبان بندی کی جاسکے ۔