چمالنگ: کوئلہ کان میں زہریلی گیس بھر جانے سے 1 کانکن جانبحق، 3 بے ہوش

317
file photo

جانبحق و بے ہوش کانکنوں کو مقامی مزدوروں نے اپنی مدد آپ کے تحت نکالے

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے علاقے دکی میں کوئلہ کان میں حادثے کے نتیجے میں ایک کانکن جانبحق اور تین بے ہوش ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق دکی، چمالنگ کے علاقے اکرام بورڈ میں کوئلہ کان میں زہریلی گیس بھر جانے سے دم گھٹنے کے باعث ایک کانکن غلام سرور ولد حاجی روح اللہ ساکن برشور موقعے پر جانبحق ہوگیا جبکہ اس کے ساتھ کان میں کام کرنے والے تین کانکن 17 سالہ حاجی محمد ساکن برشور، 42 سالہ منیجر محمد اقبال ساکن شانگلہ سوات اور 36 سالہ میر عالم ساکن برشور بے ہوش ہوگئے جنہیں چمالنگ ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

ذرائع کے مطابق حادثے میں جانبحق اور بے ہوش ہونے والے تمام کانکنوں کو مقامی مزدوروں نے اپنی مدد آپ کے تحت کوئلہ کان سے نکالا۔

ایس ایچ او چمالنگ غلام علی کے مطابق بے ہوش ہونے والے کانکنوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

یاد رہے بلوچستان کے کوئلہ کانوں میں مزدورں کی حفاظت کا کوئی انتظام نہیں ہے اور اس سے پہلے بھی کانوں میں زہریلی گیس بھرنے اور دھماکوں کی وجہ سے بہت سے کانکن جانبحق اور زخمی ہوچکے ہیں۔

بلوچستان میں زیرِ زمین کان کنی زیادہ ترپلر اینڈ روم طریقے سے کی جاتی ہے، جو کہ کان کنی کا سب سے خطرناک طریقہ ہے اور دنیا بھر میں اس طریقے کا استعمال بند کردیا گیا ہے۔

پچھلے دس سالوں میں بلوچستان مین کوئلہ کانوں میں متعدد گیس کے دھماکے ہوئے ہیں، جن میں سینکڑوں مزدوروں کی ہلاکتیں ہوئیں ہیں۔