بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے نامعلوم مقام سے سیٹلائٹ فون کے ذریعے مختلف حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ ضلع کیچ کے علاقے تمپ میں 23 اکتوبر کی شام کو ازیان فوجی چوکی کی دو مورچوں پر بیک وقت اسنائپر و دیگر خودکار ہتھیاروں سے حملہ کر کے دو اہلکاروں کو ہلاک اور دو کو زخمی کیا۔
انہوں نے کہا کہ 23 اکتوبر کو سرمچاروں نے تمپ اور دوکوپ کے درمیان فائبر آپٹک کیبل کو بھی جلایا۔ ہم واضح کرتے ہیں کہ بلوچستان میں کوئی بھی منصوبہ بلوچ قوم کی مرضی و منشا کے بغیر قابل قبول نہیں۔
گہرام بلوچ نے کہا کہ21 اکتوبر کی رات کو جھاؤ میں ریاستی مخبر مولابخش کے ٹھکانے پر راکٹ و بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا۔ وہ علاقے میں بلوچوں کے اغواء اور قتل میں پاکستانی فوج کا ساتھ دیتے آرہے ہیں۔ مولابخش علی حیدر محمد حسنی کی سربراہی میں قائم ڈیتھ اسکواڈ کا علاقائی سرغنہ ہے۔ ایسے کارندوں کو پاکستانی فوج کے ساتھ بلوچ نسل کشی میں معاونت پر نسل کشی اور انسانیت کے خلاف کرائم کی سزا دینا ہمارا قومی فریضہ ہے۔ ایسے عناصر کہیں بھی ہوں ان پر حملہ کرتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ حملے مقبوضہ بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے۔