تربت: دفعہ 144 نافد، ڈبل سواری پر پابندی

315
File Photo

ضلع کیچ میں قیام امن کی غرض سے دفعہ 144نافذ، ڈبل سواری اور ہر قسم کے اسلحہ کی نمائش و استعمال پر پابندی

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے ضلع کیچ میں امن و امان اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے پیش نظر تربت شہر سمیت پورے ضلع میں دفعہ 144 نافذ، ڈبل سواری اور ہر قسم کے اسلحہ کی نمائش و استعمال پر پابندی عائد کردی گئی۔

سیکرٹری داخلہ بلوچستان کی جانب سے ضلع کیچ میں امن و امان کی صورتحال اور غیر قانونی و کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں کی روک تھام کے پیش نظر ایک مہینے کے لیئے ہر قسم کی ڈبل سواری، اسلحہ کی نمائش و استعمال پر پابندی عائد کردی گئی ہے ۔

سیکرٹری داخلہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ڈپٹی کمشنر کیچ کی سفارش پر ضلع کیچ میں کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں کی روک تھام اور شہریوں کے تحفظ کے پیش نظر دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے جس کا اطلاق آج سے ایک مہینے کے لیئے ہوگا۔

واضح رہے گذشتہ ضلع کیچ کے شہر تربت میں مین روڑ پر نیشنل بینک کے قریب نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے فورسز کے ایک اہلکار کو ہلاک کردیا تھا اور اہلکار کی بندوق بھی اپنے ساتھ لے گئے۔

فورسز اہلکار کی ہلاکت کی ذمہ داری بلوچ مسلح آزادی پسند تنظیم بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ بلوچستان کے کسی بھی کونے میں سرمچار اس طرح کی کارروائیوں کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ عام شہریوں سے گزارش ہے کہ وہ قابض فوج، ریاستی مخبروں اور ان کے ہمنواؤں سے دور رہیں۔

مزید برآں مذکورہ اہلکار کے ہلاک کے ہلاکت کے بعد فورسز نے تربت شہر و گرد و نواح میں سرچ آپریشن اور گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کردیا جبکہ گذشتہ روز شہریوں کی جانب سے فورسز کے ناروا سلوک کیخلاف احتجاجاً شٹرڈاؤن ہڑتال کی گئی۔

ذرائع کے مطابق تربت شہر میں حالات کشیدہ ہوتے جارہے ہیں۔