افغانستان میں طالبان کے تازہ حملےمتعدد پولیس اہلکار جانبحق و زخمی
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق افغان طالبان نے سکیورٹی فورسز کے خلاف ایک بڑا آپریشن کرتے ہوئے کئی ہائی وے پُل تباہ کر دیے ہیں جبکہ متعدد حملوں میں ہلاک ہونے والے پولیس اہلکاروں کی تعداد اٹھائیس تک پہنچ چکی ہے۔
افغان وزارت داخلہ کے نائب ترجمان نصرت رحیمی نے کہا ہے کہ طالبان عسکریت پسندوں نے وردک صوبے میں ڈسٹرکٹ سید آباد کے ہیڈکوارٹرز پر قبضہ کرنے کی کوشش کی، جسے ناکام بنا دیا گیا ہے، تاہم اس لڑائی میں کم از کم 17 پولیس اہلکار ہلاک اور دیگر سات زخمی ہوئے ہیں۔
اسی طرح صوبہ فریاب میں پشتون کوٹ پر حملہ کرتے ہوئے طالبان نے کم از کم 11 سکیورٹی اہلکاروں کو ہلاک کر دیا ہے۔
دریں اثناء گورنر غزنی کے ترجمان محمد عارف نوری نے ‘رائٹرز’ کو بتایا ہے کہ طالبان کے ساتھ جھڑپوں میں اب تک ایک فوجی اہلکار کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔
طالبان نے رواں سال اگست میں بھی غزنی پر حملہ کیا تھا جو دارالحکومت کابل کو ملک کے جنوبی علاقوں سے ملنے والی مرکزی شاہراہ پر واقع ہے۔
غزنی پر کیا جانے والا یہ حملہ شمالی شہر قندوز پر 2015ء میں طالبان کے قبضے کے بعد سے جنگجووں کی سب سے بڑی کارروائی تھی۔
کئی روز جاری رہنے والی لڑائی میں افغان فورسز کے 150 اور 95 عام شہری ہلاک ہوئے تھے جب کہ افغان حکام نے سیکڑوں جنگجووں کو مارنے کا بھی دعویٰ کیا تھا۔
دوسری جانب افغانستان کے جنوبی صوبے کندھار کے دو اضلاع میں طالبان کے حملوں میں افغان اسپیشل فورس کے کماندان صلاح الدین اپنے دو دیگر ساتھیوں کے ساتھ مارا گیا ۔
کندھار میں طالبان کے حملے کے بعد افغان فضائیہ نے کارروائی کی جس سے ارغستان اور خاکریز اضلاع میں 32 سے زائد طالبان شدت پسند ہلاک ہوئیں ۔
افغانستان ہی کے صوبے پکتیا میں امریکی جنگی طیاروں نے عام گھروں پر بمباری کی جس سے 10 افراد جانبحق جبکہ بیس سے زائد زخمی ہوئیں ہیں