کیوبہ جیسے مظلوموں کی نمائندگی کا دعویٰ کرنے والے ملک کی جانب سے اقوام متحدہ کے پچھلے سیشنز میں بلوچ قوم کی آواز کو دبائے رکھنے کی کوشش شرمناک ہے – ماما قدیر بلوچ
کوئٹہ پریس کلب کے سامنے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جانب سے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے لگائے گئے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 3350 دن آج مکمل ہوگئے۔ حب چوکی سے سیاسی و سماجی کارکن داد کریم بلوچ اور نور احمد بلوچ اپنے ساتھیوں سمیت لاپتہ افراد و شہدا کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کرنے کیلئے کیمپ کا دورہ کیا۔
وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے اس موقعے پر کہا کہ گزشتہ روز اقوام متحدہ و انسانی حقوق کی مختلف سیشن اور سائیڈ ایونٹ میں بلوچستان میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا ذکر ہوا جو کہ ایک خوش آئندہ عمل ہے جبکہ کیوبہ جیسے مظلوموں کی نمائندگی کا دعویٰ کرنے والے ملک کی جانب سے پچھلے سیشنز میں بلوچ قوم کی آواز کو دبائے رکھنے کی کوشش شرمناک ہے۔ پاکستان اس خطے میں سامراجی مفادات کا چوکیدار ہے جس کا وجود مظلوم اقوام و خاص بلوچ قوم کے استحصال پر مبنی ہے۔ کسی بھی ملک کی جانب سے پاکستان کی مدد و حمایت اس خطے میں پاکستان کے ہاتھوں مظلوموں پر جاری ظلم و جبر کی حمایت کرنا ہے۔
ماما قدیر نے کہا کہ چین و پاکستان مل کر بلوچ قوم کا استحصال کررہے ہیں۔ بلوچستان میں پاکستانی قبضے اور بلوچ قوم کے خلاف پاکستانی ظلم و جبر کو چین جیسے سامراجی ملکوں کا مکمل سپورٹ حاصل ہے جو اس خطے میں اپنے سامراجی عزائم کو آگے لیجانے اور اپنے مدمقابل و مخالف قوتوں پر عسکری و معاشی سبقت لے جانے کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر بلوچ نسل کشی کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ چین اس خطے کی مظلوم اقوام کے استحصال میں براہ راست شریک ہے اور خطے میں سامراجی ایجنٹ ہونے کے حیثیت کو برقرار رکھتے ہوئے سامراجی مفادات کا ہر دور میں محافظ رہا ہے جس نے بنگالیوں کی نسل کشی کرکے عالمی دنیا کے سامنے مظلوموں کی تاریخ میں ایک سرخ (خونی) باب چھوڑا ہے جبکہ پاکستان گزشتہ ستر سالوں سے بلوچ قوم کی استحصال کررہا ہے، پاکستان کی حمایت کرکے انقلابی کیوبہ کی اس عمل کو مظلوم اقوام کی نسل کشی اور قتل عام سے تعبیر کرتے ہیں۔
ماما قدیر نے کہا کہ مہذب عالمی طاقتیں اور انصاف کے داعی ممالک اور قومی تحریک کے لیئے کام کرنے والے ادارے پاکستانی ظلم و جبر اور عالمی قوانین کی پاکستان کے ہاتھوں پامالیوں کو روکھنے کے لیے عملی اقدامات اُٹھاتے ہوئے بلوچ قومی تحریک آزادی کی جدوجہد کی حمایت کریں۔