پاکستان سینٹرل مائنز لیبر فیڈریشن کا ٹھیکیداروں کے خلاف احتجاج

122

پاکستان سینٹرل مائنز لیبر فیڈریشن کی جانب سے احتجاجی ریلی و مظاہرہ

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصو ل ہونے والی اطلاعات کے مطابق کوئٹہ میں پی سی ایم ایل ایف کے زیرِ اہتمام احتجاجی ریلی اور کوئٹہ پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا گیا ۔

تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں مائن لیبرز کے حقوق کے لیے سرگرم تنظیم پی سی ایم ایل ایف کی جانب سے کوئٹہ میں کوئلہ کانوں کے ٹھیکیداروں کے خلاف احتجاجی ریلی اور مظاہرہ کیا گیا ، جس میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ دھماکے کے ذریعے مائن کاری پر حکومت اور مائنز کے مالکان کی جانب سے پابندی کے باوجود ٹھیکیدار صرف اپنے لالچ کی وجہ سے اس طریقے کا استعمال کر رہے ہیں ۔ جس کی وجہ سے بہت سے قمتی جانوں کا نقصان ہوچکا ہے ۔

شرکاء نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مائنز میں ٹھیکیداری نظام کو جلد سے جلد ختم کرکے ، قمتی جانوں کے نقصان کے ذمہ داران کو سزا دی جائے اور کان کنوں کو ان کے جائز حق دیئے جائیں ۔

واضح رہے رواں سال مائنز میں ہونے والے حادثات میں اب تک پچاس کے قریب کانکن جانبحق ہوچکے ہیں ۔

یاد رہے کوئٹہ محکمہ کانکنی ومعدنی ترقی کے اعلامیہ کے مطابق 5 مئی 2018 کو پی ایم ڈی سی سورینج اور میر کو ل کمپنی نارواری میں کوئلہ کی کانوں کے حادثے میں 23 کانکنوں کے جاں بحق ہونے سمیت بلوچستان میں ہونے والے کانوں کے متواتر حادثات کے بارے میں تحقیقات کے لئے ایک 4 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔

کمیٹی چیئر مین محمد عمران زرکون ڈائریکٹر جنر ل معدنیات و معدنی ترقی کوئٹہ جبکہ افتخار احمد چیف انسپکٹر مائنز بلوچستان، جمیل کھیتران پروجیکٹ ڈائریکٹر جیو ڈیٹا کوئٹہ، عبداللہ شاہوانی ڈائریکٹر ایکسپلوریشن کانکنی و معدنی ترقی کوئٹہ بھی کمیٹی میں شامل تھے ۔

کمیٹی کے رپورٹ کے مطابق حادثات کی سب سے بڑی وجہ غیر معیاری طریقہ کار اور مزدوروں کے لیے کوئی حفاظتی نظام کا نہ ہونے ہے ۔

جون کے مہینے میں جاری ہونے والے اس رپورٹ کے باوجود مزدوروں حفاظت کے لیے حکومتی سطح پر کوئی تسلی بخش اقدامات نہیں کیئے گئے ہیں۔