حکومت افغان اور بنگلہ دیشی پناہ گزینوں کو پاکستانی شہریت دینے کے معاملے پر غور کر رہی ہے: عمران خان
دی بلوچستان پوسٹ نیوذ ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق گزشتہ شب دیامیر بھاشا ڈیم فنڈ کے حوالے سے منعقد ہونے والی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ شہر میں بڑھتی ہوئی جرائم کی شراح کے پیچھے ایک ایسا طبقہ ہے جس کے پاس روزگار کمانے کے مواقع نہیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ وہ لوگ ہیں جو یہاں رہتے ہیں جن میں بنگلہ دیش سے آئے ہوئے ڈھائی لاکھ لوگ ہیں اور یہاں افغانستان کے لوگ رہتے ہیں۔ ان کے بچے بھی یہاں بڑے ہوئے ہیں، ان کو پاسپورٹ اور شناختی کارڈ نہیں ملتے۔ یہ دو چیزیں نہ ہوں تو نوکریاں نہیں ملتیں۔ جو ملتی بھی ہیں، وہ آدھی اجرت پر ملتی ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ان مسائل کے حل کے لیے پناء گزینوں کو شہریت دی جائے گی۔
دوسری جانب بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے مرکزی رہنماء اور رکن بلوچستان اسمبلی ثناء بلوچ نے سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم ٹوئیٹر پر ردِعمل میں عمران کا افغان مہاجرین کو شہریت دینے کے بیان کو غیر دانشمندانہ اور نادانی کرار دیتے ہوئے کہا کہ کہ پاکستان ایک فیڈریشن اور صوبوں سے وابسطہ فیصلے اُن کے مشاورت سے کیئے جاتے ہیں۔
واضح رہے عام انتخابات کے بعد بی این پی مینگل نے اپنے چھ نکات کی منظوری کی شرط پر پی ٹی آئی حکومت کا ساتھ دینے کا اعلان کیا تھا، جن چھ نکات میں سے ایک نکات افغان مہاجرین کا باعزت بلوچستا ن سے انخلاء بھی تھا ۔