رواں سال کے اکتوبر میں کونسل سیشن کا انعقاد کیا جائے گا ۔ طلبہ رہنماؤں کا پریس کانفرس
بی ایس اے سی کے رہنماؤں کا کہنا تھا بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی بلوچستان سمیت پورے پاکستان کی ایک متحرک اور منظم طلبہ آرگنائزیشن ہے جس کا مقصد طالب علموں کو ایک پلیٹ فارم مہیا کرکے انکی صلاحیتوں کو نکھار کر انہیں قومی ترقی کے لیے ایک اہم کردار ادا کرنے کے لئے تیار کرنا ہے ،بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی اپنے قیام سے لیکر آج تک طلباء و طالبات کے لئے ایسے تربیتی پروگرمز کا انعقاد کرتی چلی آرہی ہیں جہاں طلبہ و طالبات آزادی کے ساتھ اپنے خیالات کا اظہار کرسکتے ہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک ایسے دور میں بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا جب تعلیمی اداروں میں طلباء سیاست اور علمی ماحول جمهور کا شکار تھی اور طلبہ صرف نصابی سرگرمیوں تک محدود تھے انہیں ایسا کوئی پلیٹ فارم میسر نہیں تھا جہاں وہ اپنی صلاحیتوں کو استعمال کرسکیں اس لئے کئی طلبہ تخلیقی و تحقیقی صلاحیتوں کو استعمال کرنے کے بجائے رٹا کلچر پر زور دیتے رہے ،تعلیمی اداروں میں طلبہ کے حقوق کے لئے آواز اٹھانے والا کوئی ایسا ادارہ موجود نہ تھا جو انکی ہر قدم پر رہنمائی کا فریضہ سر انجام دے سکیں اور بلوچستان سمیت پورے پاکستان کے طالب علموں کے مستقبل کو روشن کرسکیں۔
طلبہ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی بلوچستان کی اولین طلبہ تنظیم ہے جسے کسی سیاسی پارٹی کی سرپرستی حاصل نہیں بلکہ اپنی مدد آپ کے تحت بلوچستان کے طالب علموں کی رہنمائی کے فرائض مخلصی سے سر انجام دینے کی جدوجہد گزشستہ نو سالوں سے کررہی ہیں اور نو سال کے سفر میں طالب علموں ،پروفیسروں ،شاعروں،ادیب و دانشوروں ،ڈاکٹرز اور صحافیوں کی مدد سے بلوچستان کے شہر شہر اور قریہ قریہ میں تعلیمی مسائل کو اجاگر کررہی ہیں ، بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی نوجوانوں کو قوم کا سرمایہ سمجھتی ہیں اس لئے انکی شخصیت کو نکھارنے اور انکی تربیت کرنے کے لئے غیر نصابی سرگرمیوں کو ٖ فروغ دے رہا ہے تاکہ نوجوان ذہنی طور پر تندرست رہ کر معاشرے کی بہتری کے لئے اپنا کردار ادا کرسکیں اسی مقصد کو مد نظر رکھ کر ہمارے تنظیمی ساتھیوں نے طالب علموں کی مدد سے مختلف پروگرامز جن میں کھیل، میوزیکل شو،مضمون نویسی،بزم ادب ،تقریری مقابلہ ،سیمینارز شامل ہیں ۔بلوچ طالب علموں میں کتاب بینی کو فروغ دینے کے لئے ہم نے کتاب کارواں کے نام سے بلوچستان بھر میں کتاب کارواں مہم چلائی ۔بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی نے نہ صرف طالب علموں کی تربیت کے لئے مختلف پروگرامز کا انعقاد کیا بلکہ طالب علموں کے ہر مسلئے کو حل کرنے کی ترجیحی بنیادوں پر کوشش کرتی چلی آرہی ہیں ۔پنجاب کے مختلف یونیورسٹیوں میں بلوچ طالب علموں کے حقوق کے لئے آواز اٹھانا ہو یا بلوچستان میڈیکل کالج یا بلوچستان یونیورسٹی میں سیٹوں کا مسلۂ ہو یا اوتھل یونیورسٹی میں فیسوں کا معاملہ ہو بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی ہر جگہ طلبہ کے حقو ق کی آواز بنی رہی ،بلوچستان کے سرکاری اسکولوں کی حالت زار ہو یا سہولیات کی عدم ٖفراہمی یا لائبریریوں کی خستہ حالی ہماری تنظیم نے طالب علموں کی بہتری کے لئے ہر اس مسلئے کو اعلی حکام کے سامنے بھرپور انداز میں اجاگر کیا اور آئندہ بھی ہماری یہ جدوجہد یونہی جاری رہیں گی۔
رہنماؤں نے مزید کہا کہ بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی اسی جذبے کو آگے بڑھانے کی کوششوں میں مصروف عمل ہے اور اپنی سرگرمیوں کو بہتر اور مذید منظم کرنے کے لئے اپنے پہلے مرکزی کونسل سیشن بیادیوسف عزیز مگسی بنام مبارک قاضی و ڈاکٹرعبدالرحمن براہوی کے انعقاد کا اعلان کرتی ہیں جو اکتوبر 2018 میں کوئٹہ میں منعقد ہوگی جس میں آپ صحافی حضرات سمیت زندگی کے دیگر شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو بند اجلاس کے بعد دیوان عام میں شرکت کی دعوت دی جاتی ہیں۔
آخر میں بی ایس اے سی کے رہنماؤں نے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں کے تعاون سے ہی ہم پڑھے لکھے بلوچستان کے خواب کو ایک تعبیر دے سکتے ہیں آپکے تعاون کے بغیر ہمارا کارواں اپنی منزل کو حاصل نہیں کرسکتا ہے اس لئے اس پریس کانفرنس کے توسط سے ہم تمام طالب علموں، ڈاکٹرز،وکیل، پروفیسر اور دیگر شعبہ جات کے لوگوں سے اپیل کرتے ہیں کہ ہمیں کامیاب کونسل سیشن کے انعقاد کے لئے اخلاقی و مالی وسائل کی ضرورت ہے۔ اس لئے آپ سب بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی سے تعاون کریں کیونکہ ایکشن کمیٹی ہی طالب علموں کے روشن مستقبل کے لئے ایک امید ہے اور آخر میں بلوچستان کے مخیر حضرات سے بھی بھرپور تعاون کی اپیل کرتے ہیں ۔