دشت میں ہونے والے آپریشن میں گھر گھر تلاشی کے دوران فورسز نے 12 افراد کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ۔
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے علاقے دشت میں فورسز نے دورانِ آپریشن مبینہ طور پر علاقہ مکینوں کو شدید تشدد کے بعد 12 افراد کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
تفصیلات کے مطابق ضلع کیچ کے علاقے دشت کاشاپ میں فورسز اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے مشترکہ کاروائی کرتے ہوئے 12 افراد کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ۔
علاقائی ذرائع کے مطابق آج صبح ہونے والے آپریشن میں سیکورٹی فورسز نےگھر گھر تلاشی کے دوران خواتین اور بچوں سمیت دیگر افراد کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا اور جاتے ہوئے گھروں میں موجود قیمتی اشیاء اپنے ساتھ لے گئے ۔
علاقائی ذرائع نے مزید بتایا کے آپریشن میں فورسز اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں کو سرکاری سرپرستی میں چلنے والے مسلح گروپ کے کارندوں کی بھی معاونت حاصل تھی ۔
بعد ازاں دشت کاشاپ سے گرفتاری کے بعد لاپتہ ہونے والے افراد کی شناخت ستر سالہ پیر بخش ولد دوست محمد ، ساٹھ سالہ گاجی ولد ابراہیم ، عبدالرسول ولد کینگی اور اُنکے تین بیٹے عدنان، یاسر اور کم عمر پرویز بھی شامل ہے، اس کے علاوہ ہاشم ولد حاجی دین محمد ، محاسب ولد قادر داد ،عبداللہ ولد شیر محمد ، نعیم ولد برکت اور نسیم ولد برکت شامل ہیں، جبکے لاپتہ ہونے والے ایک اور شخص کی شناخت ہونا ابھی باقی ہے ۔
واضح رہے آج گرفتاری کے بعد لاپتہ ہونے والے عبداللہ ولد شیر محمد کے بھائی وحید پہلے سے فورسز کے ہاتھوں حراست کے بعد سے لاپتہ ہیں۔