بلوچستان میں لاپتہ افراد کا مسئلہ گھمبیر ہے: جام کمال خان

190

اتحادی جماعتوں میں کابینہ کے حوالے سے اختلافات نہیں ہیں

بلوچستان کے نو منتخب وزیراعلیٰ جام کمال نے کہا ہے کہ صوبہ مالی بحران کا شکار ہے اس کے حل کیلئے حکمت عملی وزیراعظم کو پیش کرونگا، 20 دنوں میں صوبے کو تبدیلی کی جانب گامزن کریں گے جب کہ آنے والے دنوں میں اہم فیصلے کیئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پی ایس ڈی پی کو 88 ارب اور غیر ترقیاتی اخراجات کو بڑھا کر خود ہی مالی بحران پیدا کر دیا ہے جس کا جائزہ لیں گے، محکمہ فنانس اور پی اینڈ ڈی کو ٹھیک کر نے کے لئے بھی اقدامات کریں گے ۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ اتحادی جماعتوں میں کابینہ کے حوالے سے اختلافات نہیں ہیں، وزیراعلیٰ کے حلف کے بعد عید کی تعطیلات آگئیں تھیں جس کے باعث یہ فیصلہ کیا گیا کہ عید کے فوراً بعد کابینہ کے حوالے سے فیصلہ کرلیں گے، تحفظات کی خبریں بے بنیاد ہیں، تمام اتحادی جماعتیں متحد ہیں ہماری کوشش ہوگی کہ دو مرحلوں میں کابینہ کا فیصلہ ہو پہلے مرحلے میں 60 فیصد کابینہ کا انتخاب کیا جائیگا جس میں اتحادیوں کو بھی مد نظر رکھتے ہوئے زمہ داریاں دی جائیں گی جبکہ آنے والے دنوں میں معاملات مزید بہتر ہونے پر دیگر کابینہ اراکین حلف لیں گے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کا کہنا تھا کہ بلوچستان کو دہشتگردی نے ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے، بلوچستان کی مختلف سیاسی جماعتوں نے لاپتہ افراد کے معاملے پر اپنا موقف رکھا ہے اس حوالے سے اعداد و شمار بہت مختلف ہیں، صوبے میں مسلکی، سیاسی اور دیگر حوالوں سے لوگ لاپتہ ہیں، جو کے ایک گھمبیر مسئلہ ہے، اس حوالے سے بہت سی اہم چیزیں جنہیں تمام سیاسی جماعتوں نے ملکر حل کرنا ہے۔