جینیوا: مری قبیلے کے سربراہ مہران مری نے نواب اکبرخان بگٹی کی یوم شہادت کے مناسبت سے اپنے بیان میں کہا کہ ہر سال چھبیس اگست کا دن ہمیں یہ یاد دلاتا ہے کہ پاکستان کا بلوچوں سے کیا رشتہ ہے۔ نواب بگٹی نے اپنے خون سے بلوچ تحریک آذادی میں ایک ایسا شمع روشن کیا جو بلوچ قوم کو منزل کی حصول تک راستے میں روشنی فراہم کرتا رہے گا۔ نواب بگٹی کی شہادت نے بلوچ نوجوانوں میں ایسا جوش ولولہ پیدا کیا کہ جسے ختم کرنے کے لئے پاکستان نے تمام حربے استعمال کئے لیکن وہ اس مقصد میں ناکام رہا۔ نواب بگٹی ایک قابل احترام، تجربہ کار سیاسی و قومی رہنما تھے وہ پاکستان کی پالیسیوں سے خوب آشنا تھے۔انہوں نے پاکستان کی سیاسی پہلووں کا بخوب جائزہ لیا. انہوں نے وفاقی اور صوبائی سطح پر سیاسی و عسکری شعبوں کا بغور مطالعہ کیا اور وہ اس نتیجے پر پہنچےکہ پاکستان کے ساتھ رہ کر بلوچوں کا کوئی مستقبل نہیں۔ نواب بگٹی کو یہ علم تھا کہ پاکستان میں رہ کر واضح الفاظ میں بلوچ سرزمین کی آذادی کی بات کرنے سے پاکستان کا رویہ کیسا ہوگا لیکن انہوں نے نتائج کی پرواہ کئے بغیر اس جدوجہد کی عملی رہنمائی کی ۔ انہوں نے عمر کے اس حصے میں تمام سہولتوں اور آسائشوں کو خیرباد کہا اور پہاڑوں کا رخ کرکےبلوچ سرزمیں کے لئے خون کی قربانی دی۔ نواب بگٹی نےقربانی دے کر بلوچ قوم باالخصوص نوجوانوں پریہ واضح کردیا کہ پاکستان بلوچستان کو صرف اپنا کالونی سمجھتا ہے اور وہ پنجاب اور اس کی فوج سے کسی قسم کی خیر کی توقع رکھنے کی غلط فہمی میں نہ رہیں پاکستان کو بلوچ نہیں بلکہ بلوچ سرزمین اور ان کی وسائل سے غرض ہے۔
مہران مری نے کہا کہ بلوچ قوم باالخصوص بلوچ نوجوان نواب بگٹی کے اس کارواں آذادی کو جس انداز میں آگے بڑھارہے ہیں مجھے یقین ہے کہ نواب بگٹی کی روح کو سکون مل رہا ہوگا۔ بلوچستان کے طول و عرض میں ہزاروں بلوچ کارکنوں اور رہنماوں نے قربانیاں دے کر اس کارواں کو منزل کے قریب تر کر دیا۔ بلوچ جہدکاروں کے نہ رکنے والے اس کارواں کو بزور طاقت روکنے کے لئے پاکستان بے پناہ طاقت کا استعمال کرتا آرہا ہے لیکن بلوچ قوم اپنے شہدا کے نقش قدم پر چل کر نتائج کے پرواہ کئے بغیر دشمن کے طاقت کا بھر پوراور ہمت سے سامنا کررہے ہیں۔ قبضہ گیرنے ہزاروں بلوچ شہید کردئیے، بستیوں کے بستی اجاڑ دئیے دسیوں ہزار بلوچ پاکستانی اداروں کے ہاتھوں لاپتہ ہیں لیکن اندھیری رات کا صبح ضرور ہوگا نواب بگٹی کے خواہش کے مطابق بلوچستان میں آذادی کا سورج ضرور طلوع ہوگا۔ نواب بگٹی کا نام بلوچ تاریخ کے اوراق میں ایک روشن ستارے کے مانند چمکتا رہے گا۔