بلوچ قوم سمیت پوری دنیا کیلئے چودہ اگست المناک دن ہے۔ بی این ایم

243

بی این ایم چودہ اگست کو بلوچستان پر پاکستانی مظالم، زبردستی قبضے اور امن کو پارہ کرنے والی عزائم کو آشکار کرنے کیلئے آن لائن کیمپئین چلائے گی۔ بی این ایم ترجمان

بلوچ نیشنل موومنٹ کے ترجمان نے جاری کردہ اپنے بیان میں کہا ہے کہ چودہ اگست نہ صرف بلوچ قوم بلکہ اس خطے سمیت پوری دنیا کے لئے ایک المناک اور سیاہ دن ہے۔ اس دن عظیم ہندوستان کو تقسیم کرکے پاکستان کو وجود میں لایا گیا۔ پاکستان نے اپنے وجود سے لیکر آج تک صرف قوموں کو محکوم و مظلوم رکھنے، اسلامی شدت پسندوں کی تخلیق او ر تربیت جیسے کارنامے انجام دیئے ہیں۔ اسی لئے پاکستانی ریاست کے سیاہ کارنامے صرف بلوچ قوم تک محدود نہیں ہیں بلکہ یہ خطہ اورپوری دنیا پاکستان کے شر سے محفوظ نہیں ۔

انہوں نے کہا کہ یہ حقیقت عالمی برادری کے سامنے عیاں ہونا چاہیے کہ پاکستان نہ صرف بلوچ بلکہ اس خطے اورپوری دنیا کے لئے ایک ناسور ہے۔ پاکستانی ریاست اور فوج کسی قومی و تاریخی اقدار پر نہیں بلکہ یہ ایک غیر فطری ریاست ہے اور مستعار اور بدترین مذہبی شدت کی بنیاد پر رکھی گئی ہے۔ اس شدت پسندی اورتوسیع پسندانہ ذہنیت کے مظاہرہمیں بلوچستان پر قبضے سے لے کرخطے میں آگ اور خون کے درازہوتے سلسلے اورپوری دنیا میں دہشت گردی کی صورت میں نظر آتے ہیں ۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان تاریخ کے ساتھ ایک دھوکہ ہے کیونکہ ریاست تاریخ کا پیداوار ہوتے ہیں جبکہ پاکستان کسی تہذیبی یاتاریخی ارتقاء کا پیداوار نہیں ہے بلکہ اسے چند مغربی قوتوں نے اس خطے میں اپنے مستقبل کے مفادات کی چوکیداری کے لئے وجود میں لایا مگر اس پر نظر رکھنے کیلئے کوئی لائحہ عمل سامنے نہیں آیا۔ اس سے فائدہ اٹھا کر پاکستان نے بلوچستان پر قبضہ اور بنگالیوں کی نسل کشی جیسے سیاہ کارنامے سر انجام دیئے۔ تین ملین بنگالیوں کے قتل عام پر دنیا کی خاموشی نے پاکستان کو بلوچ نسل کشی پر بھی عالمی قوانین سے مستثنیٰ ہونے کا اشارہ دیا ہے۔ یہ ایک افسوسناک امر ہے۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستانی ریاست نے وجود میں آتے ہی بلوچ سرزمین پر قبضہ کرلیا لیکن بلوچ قوم نے پہلے دن سے پاکستانی قبضے کے خلاف مزاحمت کا راستہ اپنایا اورآغاعبدالکریم کی قیادت میں شروع ہونے والے بلوچ مزاحمتی تحریک تمام نشیب و فراز سے گزر کر اپنے منزل کی جانب رواں دواں ہے۔ پاکستانی مظالم اور بلوچ قوم کی بیش بہا قربانیوں کی وجہ سے کسی حد تک ہماری آواز عالمی ایوانوں میں بازگشت کرتی سنائی دیتی ہے مگر ذمہ دار ادارے اب بھی پاکستان کو قانون کے کٹہرے میں کھڑے کرنے قاصر دکھائی دیتے ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان کے پاس اسلامی ایٹم بم اور طالبان کی صورت میں دو انتہائی خطرناک ہتھیار انتہائی غیر ذمہ داری سے فروغ پا رہے ہیں۔ ان کی تدارک اور بلوچستان کی آزادی کی حمایت خطے کی امن کی ضمانت ہے۔ اس بارے میں بہتر عالمی پالیسی نہ ہونے کی وجہ سے اس خطے میں کئی طاقتیں طالبان، القاعدہ اور داعش جیسی دہشت گردوں سے نبرد آزما ہیں مگر پاکستان کی دوغلی پالیسیوں کی وجہ سے وہ مسلسل ناکامی کا شکار ہیں۔

انہوں نے کہاکہ بلوچ قوم ہرسال اس دن کو یوم سیاہ کی طرح مناتے ہیں اور یہ عہد کرتے ہیں کہ غیر فطری ریاست پاکستان کے خلاف قومی آزادی کا جدوجہد جاری رکھیں گے اوراس عظیم مقصد کی حصول کے لئے ہمہ قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ۔

ترجمان نے کہا کہ کل چودہ اگست کو بی این ایم سوشل میڈیا میں ایک آن لائن مہم چلائے گی جس میں #14AugustBlackDay کا ہیش ٹیگ استعمال کیاجائے گا۔ سوشل میڈیا کے صارفین سے گزارش ہے کہ اس مہم میں ہمارا ساتھ دے کر پاکستانی مظالم، بلوچستان پر زبردستی قبضہ اور خطے کی امن کو پارہ پارہ کرنے جیسی پاکستانی عزائم کو آشکار کرنے میں ہماری مدد کریں۔