بی این ایم کی جانب سے یوم آزادی بلوچستان کی مناسبت سے جرمنی اور جنوبی کوریا میں پروگراموں کا انعقاد

261

پاکستان نے سازشوں کے تحت غیر قانونی اور فوجی طاقت کے ذریعے بلوچستان پر ناجائز قبضہ کیا ہوا ہے، جبری قبضے کیخلاف ہر محاذ پر اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ مقررین

(دی بلوچستان پوسٹ)

11 اگست یوم آزادی بلوچستان کی مناسبت سے بلوچ نیشنل مومنٹ کی جانب سے جرمنی کے شہر فرینکفورٹ اوڈے میں ایک کانفرنس اور جنوبی کوریا میں ایک ریفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں بلوچ سیاسی کارکنوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ کانفرنس میں گیارہ اگست کی تاریخی اہمیت اور افادیت کے حوالے سے شرکاء نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچوں نے (108) ایک سو آٹھ سالہ جدوجہد کے بعد 11 اگست 1947 کو برٹش (برطانوی حکومت) کی قبضہ گیریت کو ختم کر کے آزادی حاصل کی۔ یہ ایک تاریخی حقیقت ہے مگر بد قسمتی سے نو مولود ریاست پاکستان نے عالمی سازشوں کے تحت غیر قانونی اور فوجی طاقت کے زریعے بلوچستان پر ناجائز قبضہ کیا۔ بلوچ قوم روز اول سے اس ناجائز، غیر قانونی اور جبری قبضے کے خلاف ہر محاذ پر اپنی قومی آزادی کی جدوجہد جاری رکھی ہوئی ہے۔

11 اگست 1947 بحیثیت قوم ہمیں اس بات کا احساس دلاتا ہے کہ بلوچستان ایک آزاد اور خود مختار ملک تھا جس پر پاکستان نے بزور شمشیر قبضہ کر کے اسے اپنا کالونی بنایا۔

اس کانفرس کے دوسرے حصے میں بی این ایم کے کارکنوں کے متفقہ فیصلے سے ایک پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی۔ اس کمیٹی کو ذمہ داری سونپی گئی کہ وہ جرمنی کے صوبے برنڈن برگ اور بالخصوص برلن کے مختلف سیاسی پارٹی لیڈران اور انسانی حقوق کے اداروں و میڈیا پرسنز سے رابطہ کرکے بلوچستان کی موجودہ صورتحال کے متعلق ان کو آگاہی دیں اور اُن کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کریں اور مختلف پرگراموں کا انعقاد کریں۔

اجلاس میں کمیٹی کو پابند کیا گیا کہ وہ ہر مہینے اپنی کارکردگی رپورٹ پیش کرے اور ماہانہ رپورٹ کے جائزے کے مطابق اپنے مستقبل کے پروگراموں کا انعقاد کرے۔