بلوچستان لبریشن فرنٹ نے متعدد حملوں کی زمہ داری قبول کرلی

226

مند، زعمران، بالگتر، گریشہ، مشکے، کیل کور، تمپ میں پاکستانی فورسز پر حملے کئے: گہرام بلوچ

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے پاکستانی فورسز پر مختلف حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے نامعلوم مقام سے سیٹلائٹ فون کے ذریعے کہا کہ 24 جولائی منگل کے روز سرمچاروں نے مند کے علاقے ہوزئی پولنگ اسٹیشن کو راکٹ اور خود کار ہتھیاروں سے حملہ کیا۔ دوسرے پولنگ اسٹیشنوں کی طرح اس میں بھی فوجی موجودگی پر سرمچاروں نے حملہ کیا۔ حملے میں قابض فوج کے کئی اہلکار ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔

آج ہی مند بلو بازار میں ہوٹل پر قائم آرمی چوکی پر ایک راکٹ فائر کیا جس سے فورسز کو نقصان پہنچا۔

24 جولائی ہی کو سرمچاروں نے زعمران کے علاقے کنڈِ کافران میں چار گاڑیوں کے فوجی قافلے پر گھات لگا کر راکٹ اور خودکار ہتھیاروں سے حملہ کیا۔ حملے میں تین گاڑیاں ناکارہ اور ان میں سوار ایک درجن سے زائد اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔ یہ قافلہ انتخابی سرگرمیوں کے سلسلے میں فوجیوں کی نقل و حرکت میں مصروف تھا۔

منگل کے روز ہی سرمچاروں نے بالگتر میں سئے پارگ کے مقام پر فوج کی پانچ گاڑیوں اور دو موٹر سائیکلوں کے قافلے پر گھات لگا کر راکٹوں و جدید ہتھیاروں سے حملہ کیا، حملے میں گاڑیوں کو نقصان پہنچا اور حملے میں فورسز کے کئی اہلکار ہلاک و زخمی ہوئے۔

گہرام بلوچ نے کہا کہ 23 جولائی کو ضلع خضدار میں گریشہ کے علاقے گونی میں فوجی چوکی پر حملہ کرکے ایک اہلکار کو ہلاک اور ایک کو زخمی کیا اور کل ہی مشکے بنڈکی میں فوکی چوکی پر حملہ کرکے دو اہلکاروں کو ہلاک اور ایک زخمی کیا۔ جبکہ ہوشاب بازار میں فوجی چوکی پر حملہ کرکے ایک اہلکار کو ہلاک اور تین زخمی کئے۔

گہرام بلوچ نے کہا کہ کل ضلع پنجگور میں کیلکور کے علاقے پلمک میں پاکستانی فوجی چیک پوسٹ پر حملہ کرکے قابض فوج کو بھاری نقصان پہنچایا۔

گزشتہ رات سرمچاروں نے تمپ گومازی میں اسکول پر قائم فوجی چوکی پر گرینیڈ لانچروں سے حملہ کیا، گومازی ہی میں شہید کیپٹن جہانگیر کے گھر پر قائم فوجی چوکی پر بھی حملہ کیا گیا، ان حملوں میں کئی اہلکار ہلاک و زخمی ہوئے۔

گہرام بلوچ نے مزید کہا کہ بلوچستان میں بندوق کے زور پر انتخابات کرانے کے خلاف سرمچاروں نے کاروائیوں میں تیزی لائے ہیں۔ یہ بلوچ قوم کی طرف سے پیغام ہے کہ وہ گزشتہ نام نہاد انتخابات کی طرح ان کا بائیکاٹ کر کے دنیا کو پیغام دیں گے کہ ہم بلوچستان پر جبری قبضہ کے خلاف ہیں اور آزادی ہماری منزل ہے۔