بی ایل ایف نے مہر اللہ محمد حسنی پر حملے کی زمہ داری قبول کرلی، مزید حملوں کی دھمکی

620

فورسز وانتخابی امیدوار پر حملہ کیا۔عوام الیکشن و امیدواروں سے دور رہیں،حملوں میں تیزی لائینگے،بی ایل ایف

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے انتخابی امیدوار اور فورسز پر حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے نامعلوم مقام سے سیٹلائٹ فون کے ذریعے کہا کہ کل رات گیارہ بجے سرمچاروں نے مشکے کے علاقے رونجان میں ریاستی ڈیتھ اسکواڈ کے اہم کارندے مہراللہ محمد حسنی کے قافلے پر گھات لگا کر حملہ کیا جس میں تین افراد شدید زخمی ہوئے ہیں اور خود مہراللہ محمد حسنی کے بھی زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔

گہرام بلوچ نے کہا کہ مہراللہ ریاستی سرپرستی میں بلوچوں کے اغوا، قتل اور مخبری میں ملوث ہے۔ انہی سیاہ کرتوتوں کی بدولت اُسے مقبوضہ بلوچستان کی اسمبلی میں حلقہ پی بی چوالیس سے انتخابی امیدوار کی حیثیت سے ٹکٹ دی جاچکی ہے۔ یہ پہلی مرتبہ نہیں کہ ریاست اپنے ڈیتھ اسکواڈز کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش میں ہے، اس سے پہلے بھی اسمبلی ممبران ڈیتھ اسکواڈ چلاتے رہے ہیں۔ اس حلقہ کے تمام امیدواروں سمیت بلوچستان میں نامزد امیدوار بلوچ نسل کشی میں پاکستانی فوج کا ہمنوا ہیں۔ یہ تمام ہمارے نشانے پر ہیں۔

گہرام بلوچ نے مزید کہا کہ عام لوگوں سے اپیل ہے کہ انتخابی امیدواروں سے دور رہیں کیونکہ ہمارے سرمچار ہر جگہ موجود اور ان سے بلوچ نسل کشی کا حساب لینے کیلئے تیار ہیں۔

بی ایل ایف کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ  کہ کل بلیدہ گیلی میں انتخابی تیاریوں کے سلسلے میں قائم کی گئی فوجی کیمپ پر راکٹوں سے حملہ کرکے قابض کو بھاری جانی و مالی نقصان پہنچایا۔

گہرام بلوچ نے کہا کہ آج صبح ضلع پنجگور میں پروم کے علاقے کلاکور میں ایک فوجی گاڑی کو بارودی سرنگ سے نشانہ بنا کر تباہ کیا۔ گاڑی میں سوار تمام اہلکار ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کل رات سرمچاروں نے ضلع واشک کے علاقے راغے شنگر میں آرمی پر راکٹوں سے حملہ کیا۔ کل رات جھاؤ کے علاقے نوندڑہ دراج کور میں آرمی چوکی پر راکٹوں اور خود کار ہتھیاروں سے حملہ کیا۔ ان حملوں میں قابض فوج کو بھاری جانی و مالی نقصان اْٹھانا پڑا ہے۔