آواران: جھاؤ میں دوران آپریشن 3 خواتین سمیت 4 افراد حراست بعد فورسز کیمپ منتقل
دی بلوچستان پوسٹ ویب ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ضلع آواران کے تحصیل جھاؤ میں فورسز کی جانب سے آپریشن کا سلسلہ جاری، دوران آپریشن تین بلوچ خواتین سمیت ایک شخص کو فورسز نے حراست میں لینے کے بعد اپنے کیمپ منتقل کردیا.
تفصیلات کے مطابق جھاؤ روز بازار سے گزشتہ روز فورسز نے گھر پر چھاپہ مار کر دو خواتیں کو حراست میں لیکر اپنے کیمپ منتقل کردیا، جن کی شناخت گل بانو بنت غلام حسین اور ان کی بیٹی بی بی گنجل کے نام سے ہوئی ہے.
دریں اثناء جھاؤ کوہڑو سے بی بی صائمہ زوجہ محمد انیس اور اس کے ستر سالہ والد نودو کو فورسز نے حراست میں لیکر کیمپ منتقل کردیا ہے.
علاقائی ذرائع کے مطابق مزکورہ افراد تاحال فورسز کے مین کیمپ میں قید ہے، ان کے لواحقین شدید پریشانی کا شکار ہے جبکہ ان کے لواحقین فورسز پر الزام عائد کررہے ہیں کہ انہیں اُن خواتین تک رسائی یا معلومات دینے سے انکار کیا جارہا ہے.
واضح رہے گل بانو کے ایک بھائی کو تربت سے فورسز نے حراست میں لیکر چند روز بعد رہا کردیا تھا لیکن شدید تشدد کے بعد وہ اپنا توازن کھو بیٹھے ہیں جبکہ ان کے ایک اور بھائی ناصر علی کو دو روز قبل حب چوکی سے حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا گیا ہے.
میڈیا رپورٹس کے مطابق جھاؤ میں بلوچ خواتین کی گرفتاری اور فورسز کیمپ منتقل کرنے کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے، اس سے قبل 28 اکتوبر 2017 کو بھی کوہڑو جھاؤ کے تمام خواتین کو حراست میں لے کر کیمپ منتقل کردیا گیا تھا جنہیں بعد میں رہا کیا گیا.