جھاؤ کے مختلف علاقوں میں جاری فوجی آپریشن میں تیزی لائی گئی ہے۔ کئی گاؤں محصور ہوکر رہ گئے ہیں۔ بی این ایم
بلوچ نیشنل موومنٹ کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان اپنے ناجائزانتخابی ڈھونگ کی کامیابی کے لئے بلوچ قوم پر محشر بپا کرچکاہے ۔ پاکستانی فوج بندوق کے زور پر جھاؤ، مشکئے ،آواران سمیت کئی علاقوں میں لوگوں کو جبری طورپر فوجی کیمپوں کے قریب منتقل کررہا ہے اور اب اس عمل میں شدت لائی گئی ہے ۔
ترجمان نے کہا کہ جھاؤکے مختلف علاقوں میں گزشتہ کئی روز سے فوجی آپریشن اور جبر وبربریت کے سلسلے میں حددرجہ اضافہ کیاگیا ہے۔ اس وقت پورا علاقہ فوج کے محاصرے میں ہے ۔ گزشتہ آٹھ دنوں سے آپریشنوں کے نئے سلسلے میں کورک ،درائی بھینٹ، پیلار،کوہڑو، زیلگ ،گزی ،گجرو، داروکوچگ ،لال بازار،سستگاں اور بگاڑی زیلگ کے علاقوں کو فوج محاصرے میں لے کر آپریشن کررہاہے۔ لوگوں کی آمدورفت پر مکمل پابندی ہے، ان علاقوں میں فوج روازنہ لوگوں کو اکٹھا کرکے تشددکا نشانہ بنارہاہے، تمام پہاڑی سلسلوں میں آبادیوں کو جبری طورپر کیمپوں کے قریب منتقل کیاجارہاہے تاکہ لوگوں سے بندوق کے زور پر ووٹ ڈلوائے جائیں ۔
انہوں نے کہاکہ جھاؤ میں فوج کی تعداد میں بے تحاشا اضافہ کیاجارہاہے۔ بڑی تعداد میں فوجی قافلے جھاؤ آرہے ہیں۔ کوہڑوکے سکول میں قائم مرکزی کیمپ میں توسیع کرکے اسے باقاعدہ چھاؤنی کی شکل دے دی گئی ہے اورکوہڑو، داروکوچگ اورگردونواح کی آبادی اسی چھاؤنی کے اندر محصور ہوکر رہ گئی ہے۔ لوگوں کی روزگار کے لیے باہر جانے پر پابندی ہے۔ محاصرے کی وجہ سے اشیاء خرد ونوش کی سخت قلت پیدا ہوگئی ہے اور فوجی بربریت سے لوگ بھوک ،خوف اور تشدد کی فضا میں جی رہے ہیں ۔
ترجمان نے کہاکہ فوج ہر روز ایک نئی چوکی قائم کرکے آبادیوں کو مزید محصور کررہاہے۔ آج لال بازار میں نئی چوکی قائم کرکے پوری آبادی کو محاصرے میں لیاگیا ہے جبکہ آج ہی فوج نے گجرو،چنال گزی کے بڑی آبادیوں کو دس دن کی مہلت میں اپنے آبائی گاؤں چھوڑ کرفوجی کیمپ کے قریب منتقل ہونے کا حکم دیاہے اور دھمکی دی گئی ہے کہ اگر دس دن کے اندر پوری آبادی منتقل نہ ہوئی تو گاؤں کو صفحہ ہستی سے مٹادیاجائے گا۔ پاکستانی فوج ایسے دھمکیوں پر بارہا عمل کررہاہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک جانب فوج کے مظالم روز بہ روز بڑھ رہے ہیں تو دوسری جانب پاکستان کے زرخرید الیکشن کی تیاری میں فوج کو مزید مظالم کے لئے اکسارہے ہیں تاکہ طاقت کے بل بوتے پر بلوچ قوم کو آزادی کی تحریک سے الگ کرکے پاکستان کی غلامی کے لئے مجبورکیاجائے ،ان مظالم میں تمام پاکستانی پارلیمان پرست خواہ وہ کسی بھی شکل میں ہوں برابر کے شریک جرم ہیں، بلوچ قوم اور تاریخ انہیں قطعاً معاف نہیں کرے گی۔