بلوچ مسلح تنظیم بی ایل ایف نے مختلف حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی

165

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے پاکستانی فورسز پر مختلف حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ چودہ اگست کے روزپنجگور اور واشک کے درمیان ناگ میں موٹر سائیکل سوار دو فوجی اہلکاروں کو اس وقت سرمچاروں نے نشانہ بنا کر ہلاک کیا جب وہ پاکستانی جھنڈا لیے بازار میں گھوم رہے تھے۔ مشکے گجلی آرمی چوکی اور گجلی اسکول پہ قائم آرمی کے دونوں چوکیوں پر راکٹ اورخودکار ہتھیاروں سے حملہ کرکے فورسز کے کئی اہلکاروں کو ہلاک و زخمی کیا۔ گہرام بلوچ نے کہا کہ 14 اگست ہی کے روزجھاؤ واجہ باغ آرمی چوکی اور بسیمہ راغے میں بلوچ آ باد چوکی کو سرمچاروں نے بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنایا۔ضلع کیچ ،تمپ میں ملانٹ آرمی چوکی پرایک اہلکار کو اسنائپر سے نشانہ بنا کر ہلاک کیا۔ گہرام بلوچ نے مزید کہا کہ چودہ اگست کے ہی روز پسنی کے علاقے شادی کور میں کبڈی اور ہندورگ کے درمیان آرمی کی چوکی کو دو اطراف سے بھاری ہتھیاروں اور راکٹوں سے نشانہ بنا کر 6 اہلکاروں کو ہلاک اورکئی زخمی کئے۔
گہرام بلوچ نے چودہ اگست کے خبر کی تصحیح کرتے ہوئے کہا کہ ضلع کیچ کے علاقے بالگتر میں واٹرسپلائی چوکی اور اسکول میں قائم آرمی کیمپ سہاکی میں بی ایل ایف اور بلوچ ریپبلکن آرمی کے سرمچاروں نے مشترکہ کارروائی کی اور دشمن کو بھاری جانی و مالی نقصان پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی آزادی تک قابض فورسز پر حملے جاری رہیں گے۔