تنظیمی طاقت عوام کیخلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی، بی ایل ایف

194

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے میڈیا میں جاری کردہ اپنے بیان میں کہا کہ رحیم جان عرف شیرجان اورگل خان عرف گاجیان نے 2 مئی 2018 کو زامران کے علاقہ سے ایک بلوچ کے آئل ٹینکر کو آئل سمیت قبضہ میں لے لیاتھا جو کہ تنظیمی و قومی طاقت کو عوام کے خلاف استعمال کرنے کاجرم ہے۔ ان کے اس عمل کی اطلاع تنظیم کی قیادت کو ملی تو قیادت نے ان کو ہدایت کی کہ آئل ٹینکر کو بمعہ آئل فوراً اس کے مالک کے حوالے کرکے دونوں اپنے اس فعل کی وضاحت کرنے کیمپ آئیں۔ انہوں نے ٹینکر اور آئل واپس کرنے کاوعدہ کیا مگر مرکزی قیادت کے حکم اور اپنے وعدے کے برعکس انہوں نے صرف ٹینکر واپس کی مگر آئل واپس نہیں کی اور خود جوابدہی کیلئے قیادت کے پاس آنے کے بجائے اپنے تمام روابط بند کرکے چُھپ گئے۔ کافی تگ و دو کے بعد ان کے ٹھکانے کا پتہ چلا تو تنظیمی قیادت نے انھیں کیمپ طلب کرنے کیلئے کل کچھ ساتھی ان کے پاس بھیجا۔ شیرجان اور گاجیان نے قیادت کے طلب کرنے پر کیمپ آنے کے بجائے پیغام لیکر جانے والے ساتھیوں پر اچانک فائر کھول کر انھیں مارنے اور خود بھاگنے کی کوشش کی۔ ان کی فائرنگ سے سرمچار ولی جان عرف فرہاد ولد کمالان شدید زخمی ہوئے جبکہ جوابی فائرنگ سے شیرجان زخمی ہوا اور اپنا بندوق چھوڑکر گاجیان کی مدد سے رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے گاجیان کے ساتھ بھاگ نکلا۔

زخمی سرمچار ولی جان عرف فرہاد زیادہ خون بہنے کے باعث راستے میں دم توڑ کر شہید ہوگیا۔ ولی جان گزشتہ چار سال سے بی ایل ایف کے پلیٹ فارم سے قومی آزادی کی جدوجہد میں خدمات سرانجام دے رہاتھا۔ بی ایل ایف شہید ولی جان کو ان کی قومی خدمات پر‘‘دروت و سلام’’پیش کرتاہے اور اس عزم کا اعادہ کرتاہے کہ کسی بھی شخص کو تنظیمی طاقت عوام کے خلاف استعمال کرنے اور وارلارڈ بننے کی اجازت نہیں دی جائیگی کیونکہ بی ایل ایف کی جدوجہد ایک ایسے آزاد بلوچستان کیلئے ہے جس میں طاقت و اختیارات کا مالک بلوچ عوام ہونگے اورطاقت و اختیارات کا استعمال قومی مفادات کے تابع ہوگا اور عوام کی جان و مال،عزت و آبرو اور آزادی کی تحفظ کیلئے ہوگا۔

ترجمان نے کہا بی ایل ایف ملزم شیرجان اور گاجیان کو تنظیم کے سامنے سرنڈر ہونے کی ہدایت کرتاہے کیونکہ اب ان کے پاس تنظیم کے سامنے سرنڈر ہونے کے علاوہ دوسرا کوئی راستہ نہیں ہے۔ وہ اپنے جرائم کی سزا سے کسی صورت بچ نہیں پائیں گے۔