بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام ڈاکٹر رسول بخش رئیسانی اور لالا صدیق بلوچ ریفرنس کا انعقاد

420

رپورٹ:  غنی بلوچ مرکزی سیکرٹری جنرل بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی

 

بلوچستان میں صحافت اور تعلیم کے شعبوں میں بے لوث اور بے پایاں خدمات پرنامور صحافی لالاصدیق بلوچ اور ڈاکٹر رسول بخش رئیسانی کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے بلوچستان یونیورسٹی میں بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام ایک تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ جس کی صدارت مرکزی چیئرمین رشید کریم بلوچ کر رہے تھے اور مہمان خاص بلوچستان یونیورسٹی میں اسٹوڈنٹس افیئر کے ڈائریکٹر، فائن آرٹس ڈیپارٹمنٹ کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر اکرم دوست تھے۔ کوئٹہ پریس کلب کے صدر رضا الرحمان، براہوئی ڈیپارٹمنٹ کے چیئرمین ڈاکٹر منظور بلوچ، بلوچی اکیڈمی کے وائس چیئرمین سنگت رفیق بلوچ، انسٹی ٹیوٹ ریسرچ آف ایجوکیشن کے ڈائریکٹر ناصر کیازئی، لالا صدیق بلوچ کے بیٹے صادق بلوچ، ڈاکٹر رسول بخش رئیسانی کے بیٹوں، بلوچستان یونیورسٹی کے لیکچرار اور پروفیسرزاور ڈگری کالج کے اساتذہ سمیت طلباء و طالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رہنماؤں نے کہا کہ بلوچستان ایک مردم خیز سرزمین ہے، جس نے ہمیشہ ایسے اشخاص پیدا کئے ہیں جو کہ صرف بلوچستان میں نہیں بلکہ پاکستان سمیت دنیا میں بھی پہچاننے جاتے ہیں۔ ایسے بہت سے لوگ اس سر زمین میں دفن ہیں، جنہوں نے سیاست، صحافت،تعلیم کے شعبوں میں نمایاں کردار ادا کرکے چلے گئے۔ جس طرح ڈاکٹر رسول بخش رئیسانی اور لالا صدیق بلوچ  لیاری اور وڈھ  جیسے پسماندہ علاقوں سے تعلق رکھنے کے باوجود تعلیم اور صحافت کے شعبے میں ان قدآور شخصیات نے گران قدر اور بیش بہا قربانیاں دے کر علم اور قلم کے ذریعے روشنی پھیلا کر اندھیروں کو مٹانے کی ہمیشہ کوشش اور جدوجہد کی۔

تعلیم اور صحافت کے جیسے شعبے جو کہ بلوچستان میں ہر وقت مشکلات سے دوچار ہیں لیکن لا لا صدیق بلوچ اور ڈاکٹر رسول بخش  رئیسانی جہنوں نے علم اور قلم کو فروغ دے کر جدوجہد کو اپنی زندگی کا مقصد بنا کر سیاست،صحافت اور تعلیم کے میدان میں اپنے نام کا لوہا منوا کر ہمیشہ کیلئے تاریخ میں امر ہو گئے۔

رہنماؤں نے آخر میں کہاکہ یہ اب ہم سب کی ذمہ داری ہے اورخصوصاً نوجوانوں اور طلباء و طالبات کی زمہ داری بنتی ہے کہ وہ ان اشخاص کی افکار اور سوچ کو اپناتے ہوئے ان کی روشن کی گئی شمع کو بجھنے نہ دیں، جس شمع کو جلانے کیلئے ڈاکٹر رسول بخش رئیسانی نے 37سالوں تک اور لالاصدیق بلوچ نے50 سالوں پر محیط جدوجہد کر کے اسے روشن کیا۔

بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کی طرف سے سالانہ ڈاکٹر رسول بخش رئیسانی ایوارڈ کا اعلان کیا گیا اور ہر سال یہ ایوارڈ اس شخص کو دیا جائے گا، جو تعلیم کے شعبے میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے اور اس سال 2018 کا سالانہ ایوارڈ پوسٹ گریجویٹ کالج کوئٹہ کے لیکچرار برکت اسماعیل کو دیا گیا۔