قلات ڈرون حملے میں شہید ہونے والے سرمچاروں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ بی ایل ایف

372

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ قلات میں دشمن کی جانب سے 25 دسمبر کے ڈرون حملے میں بلوچستان لبریشن فرنٹ کے پانچ سرمچار شہید ہوکر وطن پر قربان ہوئے جنہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شہید ہونے والے ساتھیوں میں سنگت عبدالاحد دہوار عرف گزین ولد ہمایوں دہوار سکنہ کلی کاریز مستونگ، شہید اسرار احمد عرف ابرار ولد حسین سکنہ گرگینہ مستونگ، شہید شعیب احمد عرف سوبدار ولد محمد علی سکنہ جیوا خضدار، شہید عبید اللّہ سیاہ پاد عرف سبزو ولد پیر جان سکنہ خاران اور شہید فیصل بادینی عرف قاضی ولد محمد ابراہیم سکنہ خاران شامل تھے۔

ترجمان نے کہا کہ شہید عبدالاحد 2023 میں بلوچستان لبریشن فرنٹ میں شامل ہوئے اور بطور شہری سرمچار مختلف مقامات پر تنظیمی و قومی فرائض نبھاتا رہا۔وہ  تنظیمی فیصلے کے تحت 2025 میں شور، پارود کیمپ منتقل ہوئے۔ شہید کی قابلیت اور محنت کے پیش نظر انہیں کیمپ میں ٹریننگ ماسٹر کی اہم ذمہ داریاں دی گئیں۔ وہ اپنے شہادت تک ٹریننگ ماسٹر کی ذمہ داریاں بخوبی سر انجام دے رہے تھے۔شہید عبدالاحد ایک محنتی، قابل اور سیاسی شعور سے لیس سرمچار تھے۔
سرمچار عبدالاحد جان 25 دسمبر کے ڈرون حملے میں شدید زخمی ہوئے۔ ساتھی سرمچاروں نے انہیں طبی امداد کے لئے محفوظ مقام پر منتقل کیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے 27 دسمبر 2025 کو جام شہادت نوش کر گئے اور بلوچ قومی تاریخ میں امر ہوگئے۔

انہوں نے کہا کہ شہید اسرار احمد عرف ابرار ولد حسین اگست 2025 میں بی ایل ایف میں شامل ہوئے اور ابتدائی طور پر تنظیمی ہدایات کے مطابق تنظیم کے شہری انٹیلیجنس ونگ میں ذمہ داریاں ثابت قدمی اور مخلصی سے نبھاتے رہے۔ وہ 25 دسمبر کو قابض پاکستانی فورسز کے ڈرون حملے میں قلات کے محاذ پر شہید ہوئے۔

ترجمان نے کہا کہ شہید شعیب احمد ولد محمد علی ساکن جیوا خضدار، حال ہی میں بی ایل ایف میں شامل ہوئے اور تربیت کی غرض سے کیمپ میں موجود تھے۔ شہید شعیب جان ایک تعلیم یافتہ، محنتی، بہادر اور نظم و ضبط کے انتہائی پابند سرمچار تھے۔ 25 دسمبر کو وہ قلات کے محاذ پر دیگر ساتھیوں کے ہمراہ قابض فورسز کے ڈرون حملے میں شہید ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ عبیداللّہ سیاہ پاد عرف سبزو ولد پیرجان، سکنہ خاران نے نومبر 2025 میں باقاعدہ طور پر بلوچستان لبریشن فرنٹ میں شمولیت اختیار کی۔ اس سے قبل وہ تنظیم کے ہمدرد کی حیثیت سے خاران شہر میں تنظیمی سرگرمیوں میں سرمچاروں کی مدد کرتے رہے۔ اگرچہ وہ تربیتی کیمپ میں قلیل عرصے کے لیے موجود رہے، مگر اس مختصر مدت میں بھی ایک ایماندار، محنتی اور پابند سرمچار ثابت ہوئے۔ وہ 25 دسمبر کو قلات ڈرون حملے میں شہید ہوئے۔

فیصل بادینی عرف قاضی ولد محمد ابراہیم، سکنہ خاران قومی آزادی کی حصول کے لئے دو سال قبل بلوچستان لبریشن فرنٹ میں شامل ہوئے۔ ابتدا میں وہ تنظیم کے انٹیلیجنس ونگ سے وابستہ رہے۔ اپنی سرگرمیوں کے باعث وہ قابض دشمن کے خفیہ اداروں کی نظروں میں آئے جس کے پیشِ نظر تنظیم نے انہیں کیمپ منتقل کیا۔ اس مختصر عرصے میں وہ تنظیمی سرگرمیوں میں متحرک رہے اور 25 دسمبر کو ڈرون حملے میں شہید ہوئے۔

ترجمان نے کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ وطن کی آزادی، قومی وقار اور بقا کے لیے نوجوان سرمچاروں کی شہادت پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کرتی ہے اور اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ شہداء کے خواب، آزاد بلوچستان کے حصول تک ان کے عظیم مشن کو جاری کو جاری رکھا جائے گا۔