کوئٹہ سے جبری لاپتہ کیے گئے نوجوان کی بازیابی کے لیے ایم-8 شاہراہ ایک بار پھر بند کر دی گئی، جبکہ متاثرہ خاندان کا دھرنا تاحال جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق شہزاد ولد منیر احمد، سکنہ ہیرونک، کو 5 نومبر 2025 کو کوئٹہ سے مبینہ طور پر جبری طور پر لاپتہ کیا گیا تھا۔ کئی دن گزر جانے کے باوجود اس کے بارے میں کوئی معلومات سامنے نہ آنے پر آج لواحقین نے احتجاجاً ایم-8 شاہراہ کو بلاک کر کے دھرنا دے دیا، جس کے باعث ٹریفک معطل ہو گئی۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ متعلقہ حکام کی جانب سے نہ تو نوجوان کی بازیابی عمل میں لائی گئی اور نہ ہی اس کی گمشدگی سے متعلق کوئی واضح معلومات فراہم کی گئیں، جس پر مجبور ہو کر انہوں نے سڑک بند کرنے کا فیصلہ کیا۔
لواحقین نے مطالبہ کیا ہے کہ شہزاد کو فوری طور پر بازیاب کرایا جائے یا اس کی گمشدگی سے متعلق حقائق عوام کے سامنے لائے جائیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل گزشتہ تین دنوں تک سی پیک شاہراہ بھی دو خواتین کی جبری گمشدگی کے خلاف بند رہی تھی۔ جمعرات کی شام ڈپٹی کمشنر کیچ، بشیر احمد بڑیچ کی جانب سے خواتین کی جلد بازیابی کی یقین دہانی کے بعد مذاکرات کامیاب ہوئے تھے، جس کے نتیجے میں دھرنا ختم کر دیا گیا تھا۔

















































