وی بی ایم پی کا احتجاجی کیمپ 6038ویں روز بھی جاری رہا

27

بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے زیرِ اہتمام قائم احتجاجی کیمپ کوئٹہ پریس کلب کے سامنے 6038ویں روز بھی جاری رہا۔ احتجاجی کیمپ کی قیادت تنظیم کے مرکزی سیکرٹری جنرل حوران بلوچ کر رہے تھے۔

احتجاج میں لاپتہ افراد فرید کرد، ندیم کرد، لال محمد مری اور کلیم اللہ کے لواحقین نے شرکت کی۔ اس موقع پر لواحقین نے اپنے پیاروں کی جبری گمشدگی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت اور متعلقہ اداروں سے ان کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا۔

شرکاء کا کہنا تھا کہ برسوں گزر جانے کے باوجود لاپتہ افراد کے بارے میں کوئی واضح معلومات فراہم نہیں کی جا رہیں، جو نہ صرف انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے بلکہ متاثرہ خاندانوں کے لیے مسلسل اذیت کا سبب بھی بن رہی ہے۔ انہوں نے اپیل کی کہ لاپتہ افراد کو فوری طور پر منظرِ عام پر لایا جائے یا اگر ان پر کوئی الزام ہے تو انہیں قانون کے مطابق عدالتوں میں پیش کیا جائے۔

وی بی ایم پی کی قیادت نے واضح کیا کہ جب تک تمام لاپتہ افراد بازیاب نہیں ہو جاتے، احتجاجی جدوجہد پُرامن مگر مستقل بنیادوں پر جاری رہے گی۔