آواران میں پاکستانی فورسز کی جانب سے داغے گئے مارٹر گولے مقامی آبادی پر آگرے۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے علاقے آواران میں آج پاکستانی فورسز کی جانب سے فائر کیے گئے مارٹر گولے شہریوں کے گھروں پر گرنے کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 7 افراد زخمی ہو گئے۔
عینی شاہدین کے مطابق فورسز نے متعدد مارٹر گولے فائر کیے جو مختلف گھروں پر آگرے۔ زخمیوں کو مقامی لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت اسپتال منتقل کیا، جبکہ چند زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی آواران، خضدار اور کیچ کے مختلف علاقوں میں مقامی آبادی پاکستانی فورسز کی جانب سے فائر کیے گئے مارٹر گولوں کی زد میں آتی رہی ہے۔
گزشتہ ماہ کے آخر میں ضلع کیچ کے علاقے ہوشاب میں فورسز کی جانب سے مقامی آبادی پر کیے گئے مارٹر حملے میں پانچ بچیاں زخمی ہوئی تھیں، جن میں سے ایک بچی بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئی تھی۔
اسی طرح رواں سال ستمبر میں بلوچستان کے ضلع خضدار میں جاری فوجی آپریشن کے دوران تحصیل زہری اور مولہ میں تین مختلف ڈرون حملوں میں خواتین اور بچوں سمیت 11 افراد جاں بحق جبکہ 9 زخمی ہوئے تھے۔
زہری، خضدار میں پاکستانی فورسز نے ڈرون حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ان حملوں میں بلوچ آزادی پسند مسلح گروہ کے ارکان کو نشانہ بنایا گیا تھا، تاہم ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور متعدد سیاسی و انسانی حقوق کے اداروں نے ان دعووں کو مسترد کردیا تھا۔



















































