تربت: پاکستانی فورسز کی اندھا دھند فائرنگ، خاتون شدید زخمی

82

بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے بالگتر میں پاکستانی فورسز کی بلاامتیاز فائرنگ کے نتیجے میں ایک مقامی خاتون شدید زخمی ہو گئی ہیں۔

زخمی خاتون کی شناخت 22 سالہ درّدانہ کے نام سے ہوئی ہے، جو نظیر احمد کی اہلیہ ہیں۔

مقامی ذرائع کے مطابق، 8 دسمبر 2025 کی شام فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) کی جانب سے کی گئی براہِ راست فائرنگ کے دوران درّدانہ گولی لگنے سے زخمی ہوئیں۔

ذرائع نے بتایا کہ درّدانہ اس وقت اپنے گھر کے باورچی خانے میں رات کا کھانا تیار کر رہی تھیں کہ اچانک قریب سے فائرنگ کی آواز سنائی دی، جس کے فوراً بعد انہیں محسوس ہوا کہ کوئی چیز ان کے جسم سے ٹکرائی ہے۔ بعد ازاں ان کے چچا نے تصدیق کی کہ وہ گولی کا نشانہ بنی ہیں، جس کے باعث انہیں شدید خون بہنا شروع ہو گیا۔

اہلِ خانہ رات تقریباً بارہ بجے درّدانہ کو مزید علاج کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اسپتال کیچ لے گئے، جہاں ڈاکٹروں نے ہنگامی بنیادوں پر ایکسرے کروانے کا مشورہ دیا۔ تاہم، ڈی ایچ کیو کیچ میں مناسب علاج کی سہولیات نہ ہونے کے باعث ڈاکٹروں نے انہیں مزید طبی امداد کے لیے کراچی منتقل کرنے کی سفارش کی۔

مقامی افراد کے مطابق، پاکستانی فورسز کی جانب سے رہائشی علاقوں میں اس نوعیت کی اندھا دھند فائرنگ معمول بن چکی ہے۔ علاقے میں چیک پوسٹس قائم کر کے نگرانی ڈرون کیمروں کے ذریعے کی جاتی ہے، جبکہ بعض اوقات بلاجواز براہِ راست فائرنگ بھی کی جاتی ہے۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) نے کہا ہے کہ یہ طرزِ عمل شہریوں کے بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے اور بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے خلاف طاقت کے ناجائز استعمال کی واضح مثال ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی بلوچستان کے مختلف علاقوں میں پاکستانی فورسز کی جانب سے فائرنگ اور گولہ باری کے نتیجے میں خواتین اور بچے جانبحق اور زخمی ہو چکے ہیں۔ رواں مہینے ہوشاب میں آبادی پر گولہ باری کے واقعے میں ایک بچی جانبحق جبکہ پانچ افراد زخمی ہوئے تھے۔