بلوچ لبریشن آرمی نے زیر حراست پاکستانی فوجی اہلکار کی تصویر جاری کردی

0

تنظیم نے مذکورہ ایف سی اہلکار کو ایک حملے کے دوران گرفتار کرلیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز 7 ستمبر کو بلوچستان کے ضلع مستونگ میں مسلح نے پاکستانی فورسز کو ایک حملے میں نشانہ بنایا تھا جہاں پاکستانی فورسز اور مسلح افراد میں کئی گھنٹے جھڑپ جاری رہا۔

حملے میں پاکستانی فورسز کے متعدد اہلکار ہلاک ہوگئے جبکہ ایک اہلکار کو حملہ آور گرفتار کرکے اپنے ہمراہ لے گئے۔

اس حملے اور پاکستانی فورسز اہلکار کو حراست میں لئے جانے کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کرلی تھی۔

بی ایل اے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو بھیجے گئے اپنے بیان میں کہا سات دسمبر کو مستونگ کے علاقے دشت میں زہری گٹ کے مقام پر سرمچاروں نے پاکستانی فورسز پر اس وقت گھات لگا کر حملہ کیا جب وہ مقامی بستی کی جانب پیش قدمی کی کوشش کر رہے تھے۔

بی ایل اے کے مطابق اس کارروائی میں قابض فوج کے آٹھ اہلکار موقع پر ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے جبکہ سرمچار دشمن کے ایک اہلکار سپاہی ظفر اللہ ولد جھنڈا خان کو حراست میں لینے میں کامیاب ہوگئے۔

جبکہ بی ایل اے نے اس جھڑپ میں اپنے ساتھی داد خدا مری عرف ریحان کے جانبحق ہونے کی بھی تصدیق کردی ہے۔