تربت: یونیورسٹی کے طلبا کا تین جبری لاپتہ ساتھیوں کی بازیابی کیلئے احتجاجی ریلی

5

جامعہ تربت کے طلبہ نے لاپتہ تین طالب علموں نور خان نزر، رحمت ہلکو اور عمران تاج کی جبری گمشدگی کے خلاف آج تربت یونیورسٹی میں احتجاجی ریلی نکالی۔

طلبہ کی بڑی تعداد نے یونیورسٹی میں مارچ کرتے ہوئے اپنے ساتھیوں کی بازیابی کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر لاپتہ طلبہ کی رہائی کے مطالبات درج تھے۔

طلبہ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ نورخان نزر 6 دسمبر سے جبکہ رحمت ہلکو 5 اکتوبر اور عمران تاج 21 جون 2025سے لاپتہ کیے گئے ہیں لیکن تاحال کسی قسم کی معلومات فراہم نہیں کی جارہی، جس کے باعث طلبہ برادری میں شدید تشویش پائی جاتی ہے ان کے اہل خانہ اور ساتھی شدید ذہنی کرب میں مبتلا ہیں۔

مقررین نے خطاب میں کہا کہ تعلیمی اداروں سے وابستہ نوجوانوں کو اس طرح غائب کرنا آئین و قانون کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ، صوبائی حکومت اور انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کی کہ تینوں طالب علموں کی بازیابی کیلئے فوری اقدامات کیے جائیں۔

احتجاجی مظاہرے کے شرکاء نے خبردار کیا کہ اگر لاپتہ طلبہ کو بازیاب نہ کیا گیا تو احتجاج کا دائرہ مزید وسیع کیا جائے گا۔ طلبہ نے مطالبہ کیا کہ وہ نوجوانوں کی زندگیوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔

ریلی پرامن طور پر اختتام پذیر ہوئی، تاہم طلبہ نے واضح کیا کہ اپنے ساتھیوں کی بازیابی تک احتجاج جاری رہے گا۔