بلوچستان کے ضلع کیچ میں پاکستانی فورسز کے ہاتھوں حراست میں لیے جانے کے بعد تین افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ لاپتہ افراد میں فدائی حملہ آور زرینہ بلوچ کے والد ماسٹر رفیق، اُن کے چچا خدا داد اور منگیتر زبیر شامل ہیں۔
اہلِ خانہ اور مقامی ذرائع کے مطابق، ماسٹر رفیق کو ضلع کیچ کے علاقے تجابان سے جبکہ خدا داد اور زبیر کو تربت شہر سے حراست میں لیا گیا۔ اہلِ خانہ کا کہنا ہے کہ حراست میں لیے جانے کے بعد سے تاحال ان افراد کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔
واضح رہے کہ زرینہ بلوچ گزشتہ روز بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) کی فدائی بٹالین “سوب” کی کارروائی میں شامل تھیں۔ دستیاب معلومات کے مطابق، زرینہ نے بارود سے بھری گاڑی کمپاؤنڈ سے ٹکرا کر حملے کا آغاز کیا، جس کے بعد دیگر حملہ آور کیمپ کے اندر داخل ہونے میں کامیاب ہوئے۔
















































