بلوچ یکجہتی کمیٹی نے کہاکہ 26 سالہ محمد عالم ولد مولا بخش اور گریشہ کو ریاستی حمایت یافتہ مسلح گروہوں نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔ وہ اپنے سسرالیوں سے ملنے کے لیے مشکی بائی پاس روڈ کے قریب واقع گاؤں جا رہے تھے کہ اس دوران نقاب پوش مسلح افراد نے ان پر براہِ راست فائرنگ کی، جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔
عینی شاہدین کے مطابق، محمد علم کو پاکستانی فوج کے زیر نگرانی کام کرنے والے مسلح گروہوں نے جان بوجھ کر نشانہ بنایا۔ وہ اپنے خاندان کے واحد کفیل تھے، جس میں ایک معذور بھائی، ایک ضعیف والد اور کم سن بچے شامل ہیں۔
بی وائی سی کے مطابق محمد عالم کا قتل بلوچستان میں ریاستی حمایت یافتہ ملیشیاؤں کے ہاتھوں ماورائے عدالت قتل، جبری گمشدگیوں اور منظم تشدد کے اس وسیع تر سلسلے کا حصہ ہے جس نے پورے خطے میں نہتے شہریوں کو شدید خطرات سے دوچار کر رکھا ہے۔ ایسے واقعات بلوچستان میں جاری انسانی حقوق کے بحران کی سنگینی کو مزید بے نقاب کرتے ہیں۔


















































