پولیس نے کراچی پریس کلب سے خاتون صحافی کو احتجاج کی کوریج کے دوران گرفتار کیا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس نے کراچی میں 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف احتجاج کی کوریج کے لیے موجود صحافی کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔
انسانی حقوق کے کارکن اور وکیل جبران ناصر نے اس حوالے سے کہا ہے کہ صحافی الفیہ سہیل، جو آج شام 4 سے 5 بجے کے درمیان 27ویں ترمیم کے خلاف احتجاج کی کوریج کے لیے کراچی پریس کلب میں موجود تھیں، انہیں شام 5 بج کر 25 منٹ پر موصول ہونے والے آخری پیغام کے مطابق کچھ دیر بعد گرفتار کرلیا گیا، جس کے بعد ان کا نمبر بند کردیا گیا ہے۔
جبران ناصر کے مطابق خاتون صحافی کی گرفتاری کے بعد ان سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے اور انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ الفیہ نے مسلسل سول سوسائٹی کے احتجاج، خاص طور پر لاپتہ افراد کے کیسز اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کی قیادت میں کراچی میں ہونے والے احتجاجوں کو کور کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت صحافیوں کو ہراساں کیے جانے کی مذمت تب کرتی ہے جب یہ ان کے بیانیے کے مطابق ہو، مگر جب صحافی سچ سامنے لاتے ہیں تو انہیں گرفتار اور لاپتہ کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں دکھاتی۔
جبران ناصر نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ خاتون صحافی کو فوری طور پر انھیں منظرعام پر لاکر رہا کریں۔



















































