بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بی این پی کو فارم47 کے صوبائی حکومت کی ناکام پالیسیوں پر تشویش ہے۔
بی این پی مینگل ترجمان نے کہا ہے کہ نام نہاد غیر سیاسی لوگوں پر قائم حکومت بجلی، گیس لوڈشیڈنگ، انٹرنیٹ و سڑکوں کوبند کر کے عوام کی توجہ اہم مسائل سے ہٹا کر کرپشن کو دوام دینا چاہتی ہے کیونکہ ڈھائی ڈھائی سالہ معاہدے میں وقت کم اور مقابلہ سخت کے مصدق پرائیویٹ پارٹنر شپ، اصلاحات، ترجیحات کے نام پر عوام کی آنکھوں میں دھول جھونک کر کرپشن کا بازار گرم رکھا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ موجودہ نام نہاد حکومت کی لڑائی، ڈرائی اور حکومت کرو کی پالیسی نے آج بلوچ نوجوان کو بہت دور کردیا ہے غیر جمہوری حکومت میں شامل اتحادیوں کی جانب سے پالیسیوں پر تنقید اس ثابت کا ثبوت ہے کہ سرفراز حکومت دھوکہ دے چکی ہے نوجوانوں کو آکسفورڈ یونیورسٹی میں تعلیم دلوانے کے دعویداروں نے بلوچستان بھر میں انٹرنیٹ بند کر کے بلوچ نوجوانوں کو سماجی رابطوں اور تعلیم کے حصول سے روک دیا ہے۔
انہوں نے کہا دفعہ 144نافذ کر کے سڑکوں کے بند نہ ہونے دینے کے دعویدار نے بلوچستان بھر میں شاہراؤں پر سفر کرنے پر پابندی، ریڈ زون کو خود کی حفاظت کیلئے بلاک کر دیا ہے بارڈر، کاروباراور سمگلنگ کے نام پر ٹرانسپورٹ کی بندش نے لاکھوں لوگوں کو بے روزگار کر نے کے ساتھ ساتھ نان شبینہ کا محتاج بنا دیا ہے
بیان میں مزید کہا گیا کہ موجودہ حکومت کی طاقت کے زور پر معاملات کو چلانے اور مذاکرات نہ کرنے کی پالیسی نے بلوچستان کے عوام کو پارلیمانی سیاست سے کوسوں دورکر دیا ہے موجودہ مفاد پرست ٹولہ سے اقتدار سے کسی نہ کسی دن تو محروم ہو جائیگی مگر موجودہ دور میں ڈھائے جانے والے مظالم، بڑھتی احساس محرومی سمیت دیگر مسائل کاحل دہائیوں تک نہیں نکالا جا سکے گا۔
انہوں نے اپنے بیان کے آخر میں کہا ہے لہذا بلوچستان کو پوائنٹ آف نو ریٹرن پہنچانے کی بجائے مذاکرات، گفت وشنید کا راستہ اختیار کرنا چاہئے کیونکہ بلوچ مزاحمت کو بزور طاقت کبھی نہیں کچلا جا سکا انگریز سامراج کے دور کی ناکام پالیسیوں کو نافذ عمل کرنے کی بجائے عوام کو جینے کا حق دیا جائے-


















































