بلوچستان بھر میں ایک بار پھر سیکیورٹی خدشات کے باعث ٹرین سروس معطل

33

بلوچستان بھر میں ٹرین سروسز کی معطلی میں 13 نومبر تک توسیع کردی گئی ہے، اس حوالے سے باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

ریلوے حکام کے مطابق جعفر ایکسپریس کی 12 اور 13 نومبر کی سروسز بھی منسوخ کردی گئی ہیں۔، پشاور سے ٹرین کی روانگی منسوخ ہونے کے باعث جعفر ایکسپریس آج کوئٹہ نہیں پہنچے گی۔

اسی طرح گزشتہ روز اور 13 نومبر کو کوئٹہ سے کراچی جانے والی بولان میل بھی منسوخ کردی گئی ہے، کل کراچی سے سروس کی منسوخی کے باعث بولان میل آج کوئٹہ نہیں پہنچے گی جبکہ 11 نومبر کو بھی کراچی سے کوئٹہ کے لیے بولان میل منسوخ کردی گئی ہے۔

واضح رہے کہ بلوچستان سے مختلف علاقوں کو جانے والی اور بلوچستان میں داخل ہونے والی ٹرین سروسز بلوچ آزادی پسندوں کے مسلسل حملوں کے باعث گزشتہ دو ماہ سے معطلی کا شکار ہیں۔

اس دوران ریلوے حکام نے کوئٹہ سے کراچی جانے والی بولان میل اور کوئٹہ سے پشاور بذریعہ لاہور جانے والی جعفر ایکسپریس سمیت دیگر ریلوے سروسز بھی معطل کردی تھیں۔

ٹرین سروسز کی بندش کے بعد کوئٹہ سے مختلف شہروں کو جانے والی مسافر وینوں نے کرایوں میں من مانا اضافہ کردیا ہے، جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

یاد رہے کہ بلوچستان میں بلوچ آزادی پسندوں کے حملوں کے بعد سے صوبے سے دیگر علاقوں، بالخصوص پنجاب اور پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس گزشتہ کئی ماہ سے بند ہے، جبکہ کوئٹہ سے کراچی، پنجاب اور خیبر پختونخوا جانے والے مسافروں کو سخت پریشانی کا سامنا ہے۔

بلوچ آزادی پسند تنظیموں کے مطابق پاکستانی فورسز کے اہلکار جو پنجاب اور خیبر پختونخوا سے بلوچستان میں تعینات کیے گئے ہیں، ٹرین سروسز کو بطور سفری ذریعہ استعمال کرتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ٹرین سروسز مسلسل ان کے حملوں کا نشانہ بنتی رہی ہیں۔

مزید برآں رواں سال مارچ میں بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے ایک حملے کے دوران کوئٹہ سے پشاور بذریعہ لاہور جانے والی جعفر ایکسپریس کو کئی روز تک اپنے قبضے میں رکھنے اور اس دوران 200 سے زائد پاکستانی فورسز اہلکاروں کی ہلاکت کا اعلان کیا تھا۔