بلوچ یکجہتی کمیٹی کا نظر مری کی جبری گمشدگی کے خلاف مستونگ میں احتجاجی مظاہرہ

18

بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے آج سروان پریس کلب مستونگ کے سامنے نظر مری کی جبری گمشدگی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے اور “جبری گمشدگیاں بند کرو” کے نعرے لگائے۔

مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ نظر مری کو 27 اگست 2025 کو کوئٹہ کے گولیمار چوک سے سی ٹی ڈی اور ایف سی اہلکاروں نے حراست میں لیا تھا، جس کے بعد وہ تاحال لاپتہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ عمل غیر آئینی، غیر انسانی اور غیر اخلاقی ہے، جو انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی ہے۔

احتجاجی مظاہرین نے ریاست سے مطالبہ کیا کہ نظر مری سمیت تمام لاپتہ افراد کو فوری طور پر بازیاب کر کے ان کے اہلِ خانہ سے ملایا جائے۔ انہوں نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کے اداروں سے بھی اپیل کی کہ وہ پاکستان میں جاری جبری گمشدگیوں کے خلاف آواز اٹھائیں اور ریاستی اداروں پر دباؤ ڈالیں تاکہ ایسے اقدامات کا خاتمہ ہو۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ جب تک نظر مری کو بازیاب نہیں کیا جاتا، احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔