بلوچستان کے علاقے قلات میں پاکستانی فورسز کو مسلح افراد نے حملے میں نشانہ بنایا ہے، جس کے نتیجے میں فورسز کو جانی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ہے جبکہ حملہ آوروں نے اہلکاروں کا اسلحہ بھی ضبط کرلیا ہے۔
واقعہ قلات، شیخڑی میں مورگند کے علاقے میں پیش آیا جہاں گھات لگائے مسلح افراد نے فورسز کی دو گاڑیوں کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ اپنے پوسٹ پر راشن پہنچا رہے تھے۔
ذرائع نے ٹی بی پی کو بتایا کہ حملے میں فورسز کو بھاری جانی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ہے جبکہ حملہ آور اہلکاروں کا اسلحہ بھی اپنی تحویل میں لے چکے ہیں۔
ایک علاقائی ذرائع نے ٹی بی پی کو بتایا کہ آج صبح فورسز نے مرکزی شاہراہ سے پرائیوٹ مزدا گاڑیوں کو اپنی تحویل میں لیا جن کو ممکنہ طور پر اپنے پوسٹس پر راشن پہنچانے کیلئے استعمال کیا جارہا ہے۔
گذشتہ روز بھی مورگند کے علاقے فورسز کے پوسٹ اور راشن و پانی فراہم کرنے والی گاڑیوں کو مسلح افراد نے حملوں میں نشانہ بنایا تھا۔
قلات کے علاقے مکئی میں بھی پاکستانی فورسز کے پیدل اہلکاروں کو گذشتہ روز مسلح افراد نے حملے میں نشانہ بنایا تھا۔ مذکورہ اہلکار بھی فورسز پوسٹ کو راشن پہنچانے کی کوشش کررہے تھے کہ حملے کی زد میں آئیں۔
پاکستانی حکام نے مذکورہ حملوں اور نقصانات کے حوالے سے تاحال کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی ہے۔
کوئٹہ سے تقریباً 150 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ضلع قلات میں بلوچ مسلح آزادی پسند تنظیمیں متحرک ہیں جو پاکستانی فورسز کو مختلف نوعیت کے حملوں میں نشانہ بناتے رہے ہیں۔
رواں سال قلات کے شہر منگچر پر بلوچ لبریشن آرمی نے کنٹرول حاصل کرکے تمام سرکاری املاک کو اپنی تحویل میں لیا۔ شہر پر بی ایل اے کا کنٹرول گھنٹوں تک جاری رہا جبکہ دوران ناکہ بندی لیویز فورس کے اہلکاروں کو حراست میں لیا گیا تھا۔
 
			 
		

















































