کچھی: بھاگ ناڑی میں بلوچ مسلح تنظیموں کا داخلہ، علاقے پر کنٹرول، پولیس تھانہ و سرکاری دفاتر تباہ

132

مسلح افراد اور پولیس کے درمیان جھڑپوں میں ایس ایچ او بھاگ ناڑی ہلاک، جھڑپوں کا سلسلہ جاری۔

بلوچستان کے ضلع کچھی سے موصولہ اطلاعات کے مطابق آج شام کے وقت درجنوں مسلح افراد ضلعی ہیڈکوارٹر بھاگ ناڑی شہر میں داخل ہوئے اور لیویز و دیگر سرکاری دفاتر پر قبضہ کرتے ہوئے سرکاری گاڑیاں اور اسلحہ ضبط کرلیا۔

کچھی سے موصول ویڈیوز اور عینی شاہدین کے مطابق مسلح افراد، جنہوں نے بلوچ آزادی پسند حلقوں سے منسلک جھنڈے اٹھا رکھے تھے، نے پولیس و لیویز تھانوں، سرکاری بینک اور تحصیل آفس پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد ان عمارتوں کو نذرِ آتش کردیا۔

اس دوران مسلح افراد نے شہر میں گشت کرتے ہوئے پولیس اور دیگر سرکاری اہلکاروں کو شناخت کے بعد یرغمال بنایا، جبکہ جھڑپوں کے دوران پولیس ایس ایچ او لطف علی کھوسہ مسلح افراد کی فائرنگ سے ہلاک ہوگئے۔

کچھی پولیس کے مطابق جھڑپوں میں ہلاک ایس ایچ او کے دو گارڈز زخمی ایک کانسٹیبل بھی ہلاک ہوئے، جبکہ پولیس نے دو حملہ آوروں کو مارنے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔

تازہ اطلاعات کے مطابق شہر پر تاحال بلوچ آزادی پسندوں کا کنٹرول برقرار ہے اور مسلح افراد گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں پر شہر کے مختلف مقامات پر گشت کررہے ہیں۔

مسلح افراد کے قبضے کے بعد پاکستانی فورسز نے شہر میں داخل ہونے کی کوشش کی، تاہم اس دوران فورسز اور مسلح افراد کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں،
البتہ فورسز کی جانب سے تاحال اس واقعے کی باضابطہ تصدیق نہیں کی گئی ہے۔